دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ ان 10 افراد کو ملک میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کرنے کے معاملے میں قصوروار قرار دے چکا ہے، اس کیس کی سماعت خصوصی جج پروین سنگھ کریں گے۔
گزشتہ 11 ستمبر کو کورٹ نے جن افراد کو قصوروار قرار دیا ہے ان کے نام اس طرح سے ہیں۔ نفیس خان، ابو انس، نجم الہدی، افضل، سہیل احمد، عبیداللہ خان، محمد علیم، مفتی عبدل، سمیع کاظمی اور امجد خان ہیں۔
کورٹ نے ان لوگوں کو 'یو اے پی اے' کی دفعہ 18 کے تحت مجرم قرار دیا ہے اور ان تمام لوگوں نے اعتراف جرم بھی کیا ہے۔
قصوروار قرار دیے افراد کے وکیل کوثر خان نے کورٹ سے تمام قصورواں کو کم سے کم سزا دینے کی درخواست کی ہے۔
انھوں نے عدالت کو کہا کہ ان تمام لوگوں نے بنأ کسی دباؤ کے گناہ قبول کیا ہے اور ان تمام افراد کو اپنی غلطی کا احساس بھی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کوئی بھی مجرم آئندہ سے اس طرح کی کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا، جیل میں ان لوگوں کا رویہ بھی خاصا بہتر ہے اور جیل انتظامیہ نے بھی ان کے بارے میں کوئی بھی منفی بات نہیں کہی ہے۔
واضح رہے کہ این آئی اے نے 9 دسمبر سنہ 2015 کو آئی پی سی اور یو اے پی اے کے تحت ملزمان کے خلاف کیس درج کیا تھا۔
این آئی اے کے مطابق قصواروں نے ایک سازش کے تحت آئی ایس کا پاؤں بھارت میں جمانے کی کوشش کی تھی اور اس کیس میں این آئی اے کی جانب سے 16 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔