نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے قومی ترانے کی طرح وندے ماترم کو مساوی عزت و احترام دینے کی بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے کی عرضی پر مرکز کو نوٹس جاری کیا ہے اور چھ ہفتوں میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ اپادھیائے نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے کہا تھا کہ وندے ماترم قومی ترانے کے برابر ہوگا، لیکن اس حوالے سے کوئی گائیڈ لائن نہیں ہے۔ ٹی وی سیریلز اور پارٹیوں وغیرہ میں اس کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ اب ہائی کورٹ 9 نومبر کو سماعت کرے گی۔High Court issues Notice to Center
انہوں نے کہا کہ وندے ماترم کو سیریلز، فلموں اور یہاں تک کہ راک بینڈز میں بھی بہت ہی غیر محتاط انداز میں گایا جا رہا ہے۔ ہماری آزادی کی جد و جہد اسی گیت پر مبنی تھی۔ انڈین نیشنل کانگریس کے پہلے پانچ اجلاسوں میں اور ہمارا پہلا جھنڈا وندے ماترم تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے عرضی داخل کرنے والے اشونی اپادھیائے پر پہلے میڈیا کے سامنے جانے پر ناراضگی ظاہر کی۔ عدالت نے کہا کہ جب کوئی درخواست گزار عدالت کے سامنے جانے سے پہلےمیڈیا کے سامنے جاتا ہے تو یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ایک تشہیری اسٹنٹ ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے اشونی کمار اپادھیائے کو ایسا نہ کرنے کی ہدایت دی۔ قائم مقام چیف جسٹس وپن سانگھی نے کہا کہ لگتا ہے کہ یہ ایک پبلیسٹی پٹیشن ہے۔ آپ کو یہ سب کو بتانے کی کیا ضرورت ہے؟ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک پبلیسٹی پٹیشن ہے۔ تاہم، اپادھیائے نے کہا کہ وہ مزید خیال رکھیں گے۔ دسمبر 2017 میں حکومت نے قومی ترانہ گانے کے لیے ایک بین سطح کی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس میں 12 ممبران تھے۔ انہوں نے اپنی کچھ تجاویز بھی دی تھیں لیکن آج تک کچھ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi Riots: محمد سلیم خان کی درخواست ضمانت پردہلی پولیس کو نوٹس