ETV Bharat / state

Hate Speech Case, Delhi Police Need Legal Action: ہیٹ اسپیچ معاملے میں دہلی پولس پر قانونی کارروائی کی جائے۔ کلیم الحفیظ - Hate Speech Case, Delhi Police Need Legal Action

دہلی پولس نے ہیٹ اسپیچ معاملے میں جھوٹے حلف نامے کے ذریعے عدالت اور ملک کو گمراہ کیا تھا، اس نے ایسے عناصر کی پشت پناہی کی تھی جو سماج میں نفرت پیدا کرنے والے ہیں، جو ایک خاص طبقے کے خلاف نسل کشی کی تحریک چلانے والے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی پولس بھی سماج دشمن عناصر کی حمایت کرتی ہے۔ Hate Speech Case, Delhi Police Need Legal Action

Hate Speech Case, Delhi Police Need Legal Action: ہیٹ اسپیچ معاملے میں دہلی پولس پر قانونی کارروائی کی جائے۔ کلیم الحفیظ
Hate Speech Case, Delhi Police Need Legal Action: ہیٹ اسپیچ معاملے میں دہلی پولس پر قانونی کارروائی کی جائے۔ کلیم الحفیظ
author img

By

Published : May 9, 2022, 10:04 AM IST


نئی دہلی: ہیٹ اسپیچ معاملے میں جھوٹا حلف نامہ دائر کرکے دہلی پولس نے ملک اور عدالت کو گمراہ کرنے اور مجرموں کی طرف داری کرنے کا سنگین جرم کیا ہے۔ اس لیے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔ مسلمانوں کے دیگر معاملوں میں بھی پولس کا کردار مشکوک رہا ہے اس لیے ان تمام معاملات کی تحقیق ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے پریس کو جاری ایک بیان میں کیا۔ انھوں نے نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں دہلی پولس کے نئے حلف نامے کے تعلق سے کہا کہ دہلی پولس کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ پہلے جو جھوٹا حلف نامہ دیا گیا تھا وہ کس کے اشارے پر دیا گیا تھا۔ کیا اس میں مرکزی وزارت داخلہ کا ہاتھ تھا۔ Hate Speech Case, Delhi Police Need Legal Action

ملک کی راجدھانی کی پولس کا جب یہ حال ہے تو باقی ملک کا کیا حال ہوگا۔ اس سے واضح ہوگیا کہ پولس کے شعبے میں کتنا کرپشن ہے اور مسلمانوں کے دشمنوں کو کس طرح بچایا جارہا ہے۔ دہلی پولس نے جھوٹے حلف نامے کے ذریعے عدالت اور ملک کو گمراہ کیا تھا، اس نے ایسے عناصر کی پشت پناہی کی تھی جو سماج میں نفرت پیدا کرنے والے ہیں، جو ایک خاص طبقے کے خلاف نسل کشی کی تحریک چلانے والے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی پولس بھی سماج دشمن عناصر کی حمایت کرتی ہے۔


کلیم الحفیظ نے کہا کہ جو پولس عدالت عالیہ کے سامنے جھوٹا حلف نامہ داخل کرسکتی ہے وہ مسلم اور غریب عوام کے ساتھ کیسا ظلم کرتی ہوگی۔ صدر مجلس نے مطالبہ کیا کہ پولس کے جن ذمہ داران نے جھوٹا حلف نامہ داخل کیا تھا ان کے خلاف مقدمات قائم ہونے چاہئیں۔ تحقیقات مکمل ہونے تک انھیں برطرف کردیا جانا چاہیے۔ خاص طور پر دہلی دنگوں میں دہلی پولس کے ذریعے دیے گئے حلف ناموں کی جانچ کی جانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:


کلیم الحفیظ نے پولس کے اس گھناؤنے کردار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا عدالت میں جھوٹا حلف نامہ داخل کرنا کوئی معمولی جرم نہیں ہے۔ یہ دیش، آئین اور اپنے فرائض کے ساتھ غداری ہے۔


نئی دہلی: ہیٹ اسپیچ معاملے میں جھوٹا حلف نامہ دائر کرکے دہلی پولس نے ملک اور عدالت کو گمراہ کرنے اور مجرموں کی طرف داری کرنے کا سنگین جرم کیا ہے۔ اس لیے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔ مسلمانوں کے دیگر معاملوں میں بھی پولس کا کردار مشکوک رہا ہے اس لیے ان تمام معاملات کی تحقیق ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے پریس کو جاری ایک بیان میں کیا۔ انھوں نے نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں دہلی پولس کے نئے حلف نامے کے تعلق سے کہا کہ دہلی پولس کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ پہلے جو جھوٹا حلف نامہ دیا گیا تھا وہ کس کے اشارے پر دیا گیا تھا۔ کیا اس میں مرکزی وزارت داخلہ کا ہاتھ تھا۔ Hate Speech Case, Delhi Police Need Legal Action

ملک کی راجدھانی کی پولس کا جب یہ حال ہے تو باقی ملک کا کیا حال ہوگا۔ اس سے واضح ہوگیا کہ پولس کے شعبے میں کتنا کرپشن ہے اور مسلمانوں کے دشمنوں کو کس طرح بچایا جارہا ہے۔ دہلی پولس نے جھوٹے حلف نامے کے ذریعے عدالت اور ملک کو گمراہ کیا تھا، اس نے ایسے عناصر کی پشت پناہی کی تھی جو سماج میں نفرت پیدا کرنے والے ہیں، جو ایک خاص طبقے کے خلاف نسل کشی کی تحریک چلانے والے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی پولس بھی سماج دشمن عناصر کی حمایت کرتی ہے۔


کلیم الحفیظ نے کہا کہ جو پولس عدالت عالیہ کے سامنے جھوٹا حلف نامہ داخل کرسکتی ہے وہ مسلم اور غریب عوام کے ساتھ کیسا ظلم کرتی ہوگی۔ صدر مجلس نے مطالبہ کیا کہ پولس کے جن ذمہ داران نے جھوٹا حلف نامہ داخل کیا تھا ان کے خلاف مقدمات قائم ہونے چاہئیں۔ تحقیقات مکمل ہونے تک انھیں برطرف کردیا جانا چاہیے۔ خاص طور پر دہلی دنگوں میں دہلی پولس کے ذریعے دیے گئے حلف ناموں کی جانچ کی جانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:


کلیم الحفیظ نے پولس کے اس گھناؤنے کردار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا عدالت میں جھوٹا حلف نامہ داخل کرنا کوئی معمولی جرم نہیں ہے۔ یہ دیش، آئین اور اپنے فرائض کے ساتھ غداری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.