نئی دہلی: جبراً تبدیلیٔ مذہب کے امکان کو لے کر دہلی کے وزیر آباد علاقہ میں ایک ہجوم نے جم کر نعرے بازی کی۔ دراصل وزیر آباد تھانہ علاقہ کے جھروڈا شیوکنج میں کل رات مذہب کی تبدیلی سے متعلق تنازعہ سامنے آیا تھا جس کی وجہ سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ کچھ ہندو تنظیموں کے لوگوں کو جیسے ہی اس بات کی اطلاع ملی تو وہ شیو کنج کے ایک ایک شادی گھر (خان وٹیکا) کے باہر جمع ہو گئے اس دوران یہ معلوم ہوا کہ عیسائی برادری کے ذریعہ ہندو لوگوں کا مذہب جبراً تبدیل کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Delhi Forced Conversion Case دہلی میں تبدیلیٔ مذہب کے الزام میں ایک شخص گرفتار
یہ خبر علاقہ کے ہندو اکثریتی علاقہ میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور چند ہی منٹوں میں 300 سے 400 لوگ بارات کے باہر جمع ہو گئے۔ وہاں موجود ہجوم نے جے شری رام کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔ اس دوران کچھ لوگوں نے پولیس کو مذہب کی تبدیلی کی اطلاع بھی دی۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو دیکھا کہ تقریباً 200 لوگ باہر اور تقریباً 60 لوگ بارات گھر کے اندر موجود تھے اور حالات کشیدہ تھے۔ پولیس نے صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر بھیڑ کو منتشر کیا۔
پولیس نے لوگوں کو سمجھایا اور ہجوم میں موجود چھ لوگوں کو حراست میں لے کر تھانے لے گئی۔ تاہم ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ معاملہ کی جانچ کی ذمہ داری ضلع کے اے سی پی کو دی گئی ہے۔ فی الحال اے سی پی تحقیقات میں مصروف ہے۔ لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد ہی یہ واضح ہو سکے گا کہ یہ معاملہ مذہب کی تبدیلی سے متعلق تھا یا محض افواہ۔