نوح میونسپل کارپوریشن میں ہورہی بدعنوانیوں کے خلاف شکایت گزشتہ 3 برسوں سے کی جارہی ہے۔
کاؤنسلر تھان سنگھ ،کاؤنسلر عادل سمیت کئی اور میونسپل کارپوریشن کے کاؤنسلرز نے چیئرپرسن سیما سنگلہ پر بدعنوانیوں پر کارروائی نہ کرنے کے خلاف پریس کانفرنس منعقد کی۔
کاؤنسلر تھان سنگھ نے الزام لگایا ہے پولیس بد عنوانوں کا ساتھ دے رہی ہے وہ ان پر حملہ کرا چکے ہیں اور انھیں آگے بھی اس بات کا ڈر ہے۔
تھان سنگھ کا الزام ہے کہ انہوں نے اس کے خلاف اب تک 15 شکایات درج کرائی ہیں جن میں سے 11 شکایتوں میں وہ میونسپل کارپوریشن میں بد عنوانی کرنے والے افسران قصوروار پائے گئے ہیں لیکن مقدمہ درج ہونے کے بعد بھی پولیس ان قصورواروں کو گرفتار نہیں کر رہی ہے۔ کیونکہ بی جے پی کے ضلع صدر ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔
تھان سنگھ نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ نوح میونسپل کارپوریشن میں بد عنوانی کا ایک معاملہ سامنے آیا تھا جس میں چیئرپرسن سیما سنگلا کے ذریعے اپنے افسران کے ساتھ مل کر کر بنا کام کیے ہی لیبر پیمینٹ کے نام سے راجو چپراسی کو 13 لاکھ 7 ہزار 466 روپے نکال کر آپس میں مل بانٹ کر کھانے کا الزام لگایا گیا تھا۔
اور اسی تعلق سے تھان سنگھ نے چندی گڑھ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی۔ جس کے بعد ہائی کورٹ نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ لیکن اس کے باوجود بھی قصورواروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے۔
تھان سنگھ نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ چیئرپرسن میونسپل کارپوریشن کے دفتر میں بیٹھ کر غلط کاموں کو انجام دے رہی ہے اور کارپوریشن کے فنڈ کو اپنے نجی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
تھان سنگھ نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں مقامی پولیس بھی ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے جو جان بوجھ کر انہیں گرفتار نہیں کر رہی ہے۔