ETV Bharat / state

Hamid Ansari on Allegations of BJP: حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا

بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری نے ان خبروں کی تردید کی جن میں ان پر پاکستانی صحافی کے ساتھ خفیہ معلومات شیئر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ دراصل ایک پاکستانی صحافی نے الزام لگایا ہے کہ وہ یو پی اے کے وقت میں حامد انصاری کی دعوت پر بھارت آیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسے کئی خفیہ معلومات فراہم کی گئی تھیں۔ کانگریس نے اسے بی جے پی کی چال قرار دیا ہے۔ Hamid Ansari Reaction to BJP Allegations

حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
author img

By

Published : Jul 13, 2022, 11:00 PM IST

نئی دہلی: بی جے پی نے ایک پاکستانی صحافی کے حوالے سے بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری پر سنسنی خیز الزامات عائد کیے ہیں۔ بی جے پی دعویٰ کیا کہ بھارت دورے کے دوران اس صحافی کو کئی خفیہ معلومات فراہم کرائی گئی تھیں۔ بی جے پی کے ان دعوؤں پر بی جے پی نے سابق نائب صدر حامد انصاری اور کانگریس سے وضاحت طلب کی ہے۔ تاہم حامد انصاری نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ Hamid Ansari Reaction to BJP Allegations

حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

انصاری نے کہا کہ "میڈیا اور بی جے پی کے ترجمان کے ذریعہ میرے خلاف جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت کے نائب صدر کی طرف سے غیر ملکی معززین کو دعوت، عام طور پر وزارت خارجہ کے ذریعے حکومت کے ساتھ مشاورت سے ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے 11 دسمبر 2010 کو دہشت گردی کے خلاف کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔ تاہم کانفرنس میں مدعو کرنے والوں کی فہرست منتظمین نے تیار کی تھی۔ میں نے کسی پاکستانی صحافی کو کبھی بھی مدعو نہیں کیا اور نہ ہی کسی سے ملاقات کی۔

بی جے پی کے مطابق صحافی نے یو پی اے حکومت کے دور اقتدار میں پانچ بار بھارت کا دورہ کیا اور یہاں کی کئی حساس معلومات اپنے ملک کی خفیہ ایجنسی 'آئی ایس آئی' کو فراہم کی تھی۔ Hamid Ansari Reaction to BJP Allegations

اس سلسلے میں بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے پاکستانی صحافی نصرت مرزا کے مبینہ ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرزا نے انصاری کی دعوت پر بھارت کا دورہ کیا تھا اور ان سے ملاقات بھی کی تھی۔ بھاٹیہ نے کہا کہ اگر کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی اور اس وقت کے نائب صدر اگر حکمراں جماعت کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات پر خاموش رہتے ہیں، تو یہ ان کے "گناہوں" کے اعتراف کے مترادف ہوگا۔

حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

وہیں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو سے پتا چلتا ہے کہ مرزا نے دہشت گردی کے معاملے پر بھارت میں منعقدہ سمینار میں شرکت کی تھی جس سے انصاری نے بھی خطاب کیا تھا۔ بھاٹیہ نے کہا 'بھارت کے لوگ آپ کو اتنی عزت دے رہے ہیں اور آپ ملک کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ کیا یہ غداری نہیں ہے؟ سونیا گاندھی، راہل اور حامد انصاری کو باہر آکر اس کا جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مرزا نے پاکستان میں ایک انٹرویو میں یہ دعویٰ کیا کہ انصاری نے انہیں 2005-11 کے دوران پانچ بار بھارت مدعو کیا اور انتہائی حساس اور خفیہ معلومات شیئر کیں۔ بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا کہ ’’اس نے (مرزا) انصاری سے کئی جانکاری حاصل کی اور بھارت کے خلاف استعمال کیا۔‘‘

مزید پڑھیں:

بھاٹیہ نے کہا 'آئی ایس آئی کے ساتھ معلومات شیئر کرنے والے ایک شخص کو بھارت آنے کی دعوت دی گئی تھی۔ کیا دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کانگریس کی یہی پالیسی تھی؟ یہ پارٹی کی زہریلی ذہنیت ہے۔ ہماری حکومت نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیا ہے۔ Hamid Ansari calls Pakistani journalist allegations baseless

حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

مرزا کے دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے بھاٹیہ نے کہا کہ پاکستانی صحافی کو بھارت کے سات شہروں کا دورہ کرنے کے لیے ویزا دیا گیا تھا، جب کہ ویزا عام طور پر صرف تین شہروں کے لیے دیا جاتا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نے بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے ایک سابق اہلکار کے اس دعوے کا بھی حوالہ دیا کہ انصاری نے ایران کے سفیر رہتے ہوئے ملکی مفادات کو نقصان پہنچایا۔

بھاٹیہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بی جے پی اس معاملے پر قانونی کارروائی چاہتی ہے، تو بھاٹیہ نے کہا کہ پارٹی کا کام مسائل کو اٹھانا ہے اور جانچ کرنا ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاری کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ کیا وہ اس بات سے واقف تھے کہ مرزا آئی ایس آئی کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتا تھا۔ یا وہ کانگریس قیادت کے کہنے پر یہ کام کر رہے تھے۔ بی جے پی کے نائب صدر بیجینت پانڈا نے ٹویٹ کرکے کہا "ہمارے سابق نائب صدر حامد انصاری سے متعلق پاکستانی صحافی کا دعویٰ سے ہمیں حیرانی ہوئی ہے۔ Hamid Ansari calls Pakistani journalist allegations baseless

وہیں کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ 'بی جے پی جان بوجھ کر کسی کے کردار کو نشانہ بنا رہی ہے'۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جھوٹ پھیلانے میں ماہر ہے۔ بی جے پی اور پی ایم مودی اس حد تک گر جائیں گے، یہ ان کا ذہنی دیوالیہ پن ظاہر کرتا ہے۔ رمیش نے کہا کہ بی جے پی نے پورے تنازع میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور حامد انصاری کا نام لیا ہے جب کہ جس پروگرام کے بارے میں بات کی جا رہی ہے اس کی مکمل معلومات پبلک ڈومین میں موجود ہیں۔

نئی دہلی: بی جے پی نے ایک پاکستانی صحافی کے حوالے سے بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری پر سنسنی خیز الزامات عائد کیے ہیں۔ بی جے پی دعویٰ کیا کہ بھارت دورے کے دوران اس صحافی کو کئی خفیہ معلومات فراہم کرائی گئی تھیں۔ بی جے پی کے ان دعوؤں پر بی جے پی نے سابق نائب صدر حامد انصاری اور کانگریس سے وضاحت طلب کی ہے۔ تاہم حامد انصاری نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ Hamid Ansari Reaction to BJP Allegations

حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

انصاری نے کہا کہ "میڈیا اور بی جے پی کے ترجمان کے ذریعہ میرے خلاف جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت کے نائب صدر کی طرف سے غیر ملکی معززین کو دعوت، عام طور پر وزارت خارجہ کے ذریعے حکومت کے ساتھ مشاورت سے ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے 11 دسمبر 2010 کو دہشت گردی کے خلاف کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔ تاہم کانفرنس میں مدعو کرنے والوں کی فہرست منتظمین نے تیار کی تھی۔ میں نے کسی پاکستانی صحافی کو کبھی بھی مدعو نہیں کیا اور نہ ہی کسی سے ملاقات کی۔

بی جے پی کے مطابق صحافی نے یو پی اے حکومت کے دور اقتدار میں پانچ بار بھارت کا دورہ کیا اور یہاں کی کئی حساس معلومات اپنے ملک کی خفیہ ایجنسی 'آئی ایس آئی' کو فراہم کی تھی۔ Hamid Ansari Reaction to BJP Allegations

اس سلسلے میں بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے پاکستانی صحافی نصرت مرزا کے مبینہ ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرزا نے انصاری کی دعوت پر بھارت کا دورہ کیا تھا اور ان سے ملاقات بھی کی تھی۔ بھاٹیہ نے کہا کہ اگر کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی اور اس وقت کے نائب صدر اگر حکمراں جماعت کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات پر خاموش رہتے ہیں، تو یہ ان کے "گناہوں" کے اعتراف کے مترادف ہوگا۔

حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

وہیں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو سے پتا چلتا ہے کہ مرزا نے دہشت گردی کے معاملے پر بھارت میں منعقدہ سمینار میں شرکت کی تھی جس سے انصاری نے بھی خطاب کیا تھا۔ بھاٹیہ نے کہا 'بھارت کے لوگ آپ کو اتنی عزت دے رہے ہیں اور آپ ملک کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ کیا یہ غداری نہیں ہے؟ سونیا گاندھی، راہل اور حامد انصاری کو باہر آکر اس کا جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مرزا نے پاکستان میں ایک انٹرویو میں یہ دعویٰ کیا کہ انصاری نے انہیں 2005-11 کے دوران پانچ بار بھارت مدعو کیا اور انتہائی حساس اور خفیہ معلومات شیئر کیں۔ بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا کہ ’’اس نے (مرزا) انصاری سے کئی جانکاری حاصل کی اور بھارت کے خلاف استعمال کیا۔‘‘

مزید پڑھیں:

بھاٹیہ نے کہا 'آئی ایس آئی کے ساتھ معلومات شیئر کرنے والے ایک شخص کو بھارت آنے کی دعوت دی گئی تھی۔ کیا دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کانگریس کی یہی پالیسی تھی؟ یہ پارٹی کی زہریلی ذہنیت ہے۔ ہماری حکومت نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیا ہے۔ Hamid Ansari calls Pakistani journalist allegations baseless

حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
حامد انصاری نے پاکستانی صحافی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

مرزا کے دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے بھاٹیہ نے کہا کہ پاکستانی صحافی کو بھارت کے سات شہروں کا دورہ کرنے کے لیے ویزا دیا گیا تھا، جب کہ ویزا عام طور پر صرف تین شہروں کے لیے دیا جاتا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نے بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے ایک سابق اہلکار کے اس دعوے کا بھی حوالہ دیا کہ انصاری نے ایران کے سفیر رہتے ہوئے ملکی مفادات کو نقصان پہنچایا۔

بھاٹیہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بی جے پی اس معاملے پر قانونی کارروائی چاہتی ہے، تو بھاٹیہ نے کہا کہ پارٹی کا کام مسائل کو اٹھانا ہے اور جانچ کرنا ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاری کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ کیا وہ اس بات سے واقف تھے کہ مرزا آئی ایس آئی کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتا تھا۔ یا وہ کانگریس قیادت کے کہنے پر یہ کام کر رہے تھے۔ بی جے پی کے نائب صدر بیجینت پانڈا نے ٹویٹ کرکے کہا "ہمارے سابق نائب صدر حامد انصاری سے متعلق پاکستانی صحافی کا دعویٰ سے ہمیں حیرانی ہوئی ہے۔ Hamid Ansari calls Pakistani journalist allegations baseless

وہیں کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ 'بی جے پی جان بوجھ کر کسی کے کردار کو نشانہ بنا رہی ہے'۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جھوٹ پھیلانے میں ماہر ہے۔ بی جے پی اور پی ایم مودی اس حد تک گر جائیں گے، یہ ان کا ذہنی دیوالیہ پن ظاہر کرتا ہے۔ رمیش نے کہا کہ بی جے پی نے پورے تنازع میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور حامد انصاری کا نام لیا ہے جب کہ جس پروگرام کے بارے میں بات کی جا رہی ہے اس کی مکمل معلومات پبلک ڈومین میں موجود ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.