وارانسی:گیانواپی مسجد میں واقع کمپلیکس میں آرکیالوجی سروے آف انڈیا کے ماہرین کی جانب سے سروے کا کام جاری ہے۔ مسجد کمپلیکس میں سروے کا آج چوتھا دن ہے۔ دوسری جانب ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل کے مطابق ساون مہینے کی وجہ سے آج پیر کے روز سروے کا کام شروع کرنے میں تھوڑی تاخیر ہو سکتی ہے۔
ہندو فریق کے وکیل سدھیر ترپاٹی نے کہاکہ سروے کا کام جاری ہے۔انجمن انتظامیہ کمیٹی کے اراکین بھی سروے کے کام میں مکمل طور پر تعاون کر رہے ہیں۔ساون مہینے کا پانچواں روز ہونے کی وجہ سے آج پیر کے روز سروے کا کام شروع کرنے میں تھوڑی تاخیر ہو سکتی ہے۔
ہندو فریق کے وکیل سبھاش نندن چترویدی نے کہاکہ آرکیالوجی آرکیالوجی سروے آف انڈیا کے ماہرین کے سروے کے کاموں سے مطمئن ہیں۔ وہ لوگ منظم اور سائنسی طریقے سے سروے کے کاموں میں مصروف ہیں۔ سروے کا کام مکمل ہونے میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے۔ سروے کا کام مکمل ہوتے ہی اس کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے گی۔
گزشہ اتوار کے روز ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے وکیل وشنو شنکر جین نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ گیانواپی کمپلیکس کے سروےکے کاموں میں مسلم فریق عدالت کی ہدایت کے مطابق مکمل طور پر تعاون کر رہے ہیں۔ تعاون کی وجہ سے سروے کا کام مزید آسان ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ آرکیالوجی سروے آف انڈیا کی جانب سے سائنسی سروے کے کاموں کے لئے جدید تکنیک اور آلات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Gyanvapi Mosque Case گیانواپی مسجد میں مسلسل تیسرے دن بھی اے ایس آئی سروے جاری
ایڈوکیٹ سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ مسجد کمپلیکس کے سروے کے دوران تینوں مقبروں کی فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی بھی کی جارہی ہے۔ سروے کی ٹیم عدالت کی ہدایت پر سختی سے عمل کرتے ہوئے تمام زاویہ سے کمپلیکس کے سروے کا کام کر رہی ہے۔