عام آدمی پارٹی کی طرف سے رکن اسمبلی پرنسپل بدھ رام، کلتار سنگھ سندھوا، جے کشن سنگھ روڑی، منجیت سنگھ بلاسپور اور کلونت سنگھ پنڈوری کے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ گیا کہ پاکستان حکومت کی طرف سے کرتارپور درشن کے لئے پاسپورٹ کی شرط ہٹا د ی گئی ہے تو ہندوستان میں درخواست کے ساتھ پاسپورٹ کی مانگ کیوں کی جارہی ہے؟
عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی کے مطابق شری کرتار پور صاحب کے درشن آسان سے آسان شرائط پرمبنی ہونے چاہئیں کیونکہ آج بھی شہریوں کے بڑے حصہ کے پاس پاسپورٹ نہیں ہیں، جن میں غریب اور دیہی علاقوں کے لوگوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ اس لئے ہندستانی حکومت کو پاسپورٹ کے ساتھ ساتھ ووٹر کارڈ، آدھار کارڈ اور دیگر سرکاری شناختی کارڈوں کا متبادل دینا چاہئے۔
اسی کے ساتھ پارٹی کے اراکین اسمبلی نے شری کرتارپور صاحب کے درشنوں کے لئے درخواست دینے والے ’سنگت‘ کی پولیس جانچ اور خفیہ رپورٹیں لئے جانے پر سخت اعتراض کیا۔ اپنا حوالہ دیتے ہوئے پرنسپل بدھ رام نے کہاکہ حکومت نے ان کی خود (پرنسپل بدھ رام) کی پولیس جانچ کرائی ہے۔ اگر ایک رکن اسمبلی کی بھی پولیس جانچ ہوتی ہے تو دیگر عقیدت مندوں کو کتنی پریشانی پیش آسکتی ہے۔ اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی نے کسی شخص پر شبہ کی صورت میں اس کی جانچ کرائی جاسکتی ہے پر تمام عقیدت مندوں کو شبہ کی نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔