کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی اور دہلی ریاستی کانگریس کے صدر انل چودھری نے قومی دارالحکومت دہلی میں مشترکہ نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے شانتا کمار کمیٹی کی رپورٹ کو براہ راست نفاذ نہیں کرکے اس قانون کے ذریعہ اس رپورٹ کو ایک سازشی طریقے سے نفاذ کرنے کا راستہ نکالا ہے۔ حکومت کسانوں کی محنت پر پانی پھیرتے ہوئے اس کی کمائی سے ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کسانوں کو سیکیورٹی سرکل کی زیادہ ضرورت تھی اور حکومت کو انہیں سیکیورٹی سرکل دینا چاہئے تھا۔ ان کے وعدوں کو نمٹانے کے لیے پہل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹریبونل بنایا جانا چاہئے تھا، تاکہ اپنے وعدوں کا وہ وہاں پر آسانی سے نمٹا سکیں۔
اسی طرح سے کسانوں کے لیے نیشنل ایگری کلچرل کمیشن کی تشکیل کی جانی چاہئے تھی لیکن ایسا کوئی قدم کسانوں کے مفاد میں اٹھانے کے بجائے ان کے لیے فائدہ مند انتظامات پر ہی قینچی چلا دی گئی ہے۔