کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ لاک ڈاؤن کے تقریباً 40 دن بعد حکومت نے مہاجر مزدوروں کو گھر واپس لانے کا فیصلہ کیا۔ لیکن وہ بھی آدھا ادھورا اور اس میں مزدوروں کے گھر واپس آنے کا کوئی پختہ انتظام نہیں ہے۔ حکومت نہیں جانتی کہ کہاں اور کتنے مزدور پھنسے ہوئے ہیں اور کتنے گھر واپس جانا چاہتے ہیں، ان کے لیے کوئی نظام سیاسی طور پر نہیں بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 40 سے 45 لاکھ تارکین وطن مزدور اکیلے بہار اور اترپردیش سے تمل ناڈو، تلنگانہ، مہاراشٹر جیسی ریاستوں میں ہیں۔
راجستھان حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے یہاں ڈھائی لاکھ مزدور ہیں۔ اسی طرح پنجاب میں چار لاکھ، اڈیشہ میں سات لاکھ اور آسام کے ڈیڑھ لاکھ تارکین وطن مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔ اس ساری صورتحال کو دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ حکومت کے پاس تارکین وطن مزدوروں کے لیے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔