ETV Bharat / state

گوگل ترجمے کے معاملے کی راجیہ سبھا میں گونج

یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی)کے امتحان میں انگریزی کے سوالوں کا گوگل ترجمہ ہندی کے ماہرین کو بھی سمجھ نہیں آرہا ہے اور اسٹیل پلانٹ کا ترجمہ ’اسپات کا پودا‘ کیا جارہا ہے۔

author img

By

Published : Aug 1, 2019, 3:19 PM IST

یوپی ایس سی کے امتحان  میں گوگل ترجمہ کا معاملہ راجیہ سبھا میں اٹھا


بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) کے ہرناتھ سنگھ یادو نے یو پی ایس سی کے امتحانات میں گوگل کے عجیب و غریب ترجمہ کے سلسلے میں سوال اٹھاتے ہوئے یہ تشویش ظاہر کی۔مسٹر یادو نے کہاکہ جب وزیراعظم نریندرمودی دنیا بھر میں ہندی بولتےہیں تو 130کروڑ لوگوں کاسر فخر سے اونچا ہوتا ہے لیکن ملک میں ہندی اور سبھی ہندوستانی زبانیں مٹھی بھر لوگوں کے پاس ہی رہ گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی سیٹ امتحانوں کی وجہ سے ہندی میڈیم کے طالب علم اب یو پی ایس سی کے امتحانوں میں کم پاس ہونے لگے ہیں اور سوال نامہ میں انگریزی کے غلط ترجمہ ہوتے ہیں کیونکہ وہ گوگل ٹرانسلیشن ہوتےہیں۔یہ ایسی ہندی ہوتی ہے جو ہندی کے ماہر کو بی سمجھ میں نہیں آتی ہے۔یہ ہندی تو یو پی ایس سی کے فسر ہی سمجھ سکتے ہیں۔

انہوں نے ایک ایسےہی ترجمہ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ پچھلے دنوں یوپی ایس سی کے امتحان میں اسٹیل پلانٹ کا ترجمہ گوگل کے ذریعہ اسپات کا پودا بتایاگیاتھا۔

انہوں نے بتایا کہ سی سیٹ کی وجہ سے 2018 میں ہندی کےصرف 2.7فیصد طالب علم ہی پاس ہوپائے یعنی 1222طلبہ میں ہندی میڈیم کے 126طالب علم اور دیگر زبانوں کےمیڈیم والے 27طالب علم ہی پاس ہوئے۔جبکہ پہلے 20فیصد طالب علم پاس ہوتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ان امتحانون کے سوال بنیادی طورپر انگریزی میں ہوتے ہیں جن کے ہندی ترجمہ گوگل سے کئے جاتے ہیں جو اتنے مشکل ہوتے ہیں کہ سمجھ میں نہیں آتے ہیں۔انہوں نے ہندی میں بنیادی سوالوں کوتیار کئےجانے کا مطالبہ کیا۔


بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) کے ہرناتھ سنگھ یادو نے یو پی ایس سی کے امتحانات میں گوگل کے عجیب و غریب ترجمہ کے سلسلے میں سوال اٹھاتے ہوئے یہ تشویش ظاہر کی۔مسٹر یادو نے کہاکہ جب وزیراعظم نریندرمودی دنیا بھر میں ہندی بولتےہیں تو 130کروڑ لوگوں کاسر فخر سے اونچا ہوتا ہے لیکن ملک میں ہندی اور سبھی ہندوستانی زبانیں مٹھی بھر لوگوں کے پاس ہی رہ گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی سیٹ امتحانوں کی وجہ سے ہندی میڈیم کے طالب علم اب یو پی ایس سی کے امتحانوں میں کم پاس ہونے لگے ہیں اور سوال نامہ میں انگریزی کے غلط ترجمہ ہوتے ہیں کیونکہ وہ گوگل ٹرانسلیشن ہوتےہیں۔یہ ایسی ہندی ہوتی ہے جو ہندی کے ماہر کو بی سمجھ میں نہیں آتی ہے۔یہ ہندی تو یو پی ایس سی کے فسر ہی سمجھ سکتے ہیں۔

انہوں نے ایک ایسےہی ترجمہ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ پچھلے دنوں یوپی ایس سی کے امتحان میں اسٹیل پلانٹ کا ترجمہ گوگل کے ذریعہ اسپات کا پودا بتایاگیاتھا۔

انہوں نے بتایا کہ سی سیٹ کی وجہ سے 2018 میں ہندی کےصرف 2.7فیصد طالب علم ہی پاس ہوپائے یعنی 1222طلبہ میں ہندی میڈیم کے 126طالب علم اور دیگر زبانوں کےمیڈیم والے 27طالب علم ہی پاس ہوئے۔جبکہ پہلے 20فیصد طالب علم پاس ہوتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ان امتحانون کے سوال بنیادی طورپر انگریزی میں ہوتے ہیں جن کے ہندی ترجمہ گوگل سے کئے جاتے ہیں جو اتنے مشکل ہوتے ہیں کہ سمجھ میں نہیں آتے ہیں۔انہوں نے ہندی میں بنیادی سوالوں کوتیار کئےجانے کا مطالبہ کیا۔

Intro:Body:

News urduNews urduNews urduNews urduNews urdu

Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.