یہ نیلامی 14 ستمبر سے تین اکتوبر تک ہوگی جس میں نریندر مودی کو ملنے والے رنگا رنگ، نایاب اور انوکھے تحائف کو خریدا جا سکیں گا۔ ان میں چاندی کی تلوار سے لے کر وزیرا عظم کی تھری ڈی امیج والی دستکاری تک شامل ہے۔ نیلامی سے ملنے والی رقم کا استعمال نمامی گنگے منصوبے میں خرچ کی جائے گی۔
ثقافت و سیاحت کے مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل نے کہا کہ نیشنل میوزیم آف آرٹ میں مودی کو ملنے والے تحائف میں سے 2772 چیزوں کو آن لائن نیلام کیا جارہا ہے۔ یہ نیلامی 14 ستمبر سے ہوگی جو تین اکتوبر تک چلے گی اور اسے ایک ماہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیلامی کے لیے تمام اشیاء کی محفوظ قیمت رکھی گئی ہے اور اس پر بولی لگائی جائے گی۔ تحائف کی فروخت محفوظ قیمت سے کم قیمت پر نہیں ہوگی۔
پرہلاد پٹیل نے بتایا کہ ان تحائف کی کم از کم محفوظ قیمت 500 روپیے ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ قیمت 2.5 لاکھ روپیے ہوگی۔ نیلامی ہر دن آن لائن چلے گی اور 3 اکتوبر کے بعد آخری قیمتوں کا پتہ چل سکے گا۔ اگر نیلامی میں زیادہ بڑی بولی بولنے والا سامان نہیں خریدتا ہے تو اس سامان کی دوبارہ نیلامی ہوگی۔
مودی کے تحائف کی آن لائن نیلامی 22 جنوری سے 9 فروری تک کی گئی تھی جس میں چار ہزار بولی لگانے والوں نے حصہ لیا تھا لیکن حکومت نے اس نیلامی سے ملنے والی قیمت بتانے سے منع کر دیا۔ بڑی بولی پانچ لاکھ کی تھی جس میں لکڑی سے بنائی گئی بی ایم ڈٰی شامل ہے۔
پرہلاد پٹیل نے بتایاکہ اس مظاہرے میں غیر ملکی تحائف کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
نمائش میں مودی کی تقریباً 30 پینٹنگ تصویری آرٹ ہیں جن میں ایک سلک کی بنی ہوئی ہے جس کی قیمت 2.5 لاکھ طے کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گائے کا آرٹ، کرشن کی کئی خوبصورت مجسمے، چاندی اور سونے سے مڑھی تلواریں، پگڑیاں، سورن مندر، تیر۔کمان، بدھ اور شواجی کے مجسمے، اشوک استمبھ(پلر)، وویکانند۔امبیڈکر کے مجسمے، کلو شمال۔مشرق ریاست کی دستکاری سے بننے والا آرٹ، تروپتی کا مندر وغیرہ کے بلاوا سر چھوٹو رام اور بابائے قوم گاندھی جی کی پینٹنگ بھی ہے۔ اس کے علاوہ کئی طرح کے شال، جیکٹ اور رنگا رنگ ٹوپیاں بھی ہیں۔