کامرس اینڈ انڈسٹری کی وزارت نے بتایا کہ 17ویں آسیان۔بھارت اقتصادی وزیر مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گوئل نے کہا کہ بھارت اور آسیان قریبی دوست رہے ہیں اور یہ دوستی تاریخی، ثقافتی اور روایتی بندھن کے ساتھ مضبوطی سے جڑی ہوئی ہے اور یہ رشتہ بھارت اور آسیان ممالک کے لوگوں کی خوشحالی کے لیے مضبوط ہوتا رہے گا۔
مسٹر یپوش گوئل اور ویتنام کے صنعت و تجارت کے وزیر تران توان انہ نے 29 اگست کو ورچول طریقہ سے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں تمام دس آسیان ممالک۔ برونئی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاوس، ملائشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام کے وزرائے تجارت نے حصہ لیا۔
مسٹر گوئل نے بنیادی ضابطوں کے قوانین کو مستحکم کرنے، غیر ٹیرف ڈیوٹی رکاوٹوں کو دور کرنے کی سمت میں کام کرنے اور بازار تک بہتر رسائی فراہم کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔
میٹنگ میں بھارت نے دونوں فریقین کے مابین تعلقات کو مضبوط کرنے سے اتفاق کیا۔ وزرا نے کورونا وبا کے اقتصادی اثرات کو کم کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور ڈبلیو ٹی او قوانین کے مطابق تحت خطہ میں خاص طور پر لازمی اشیا اور ادویات کی فراہمی کے لیے معاشی و مالی استحکام اور سپلائی چین کنیکٹویٹی یقینی بنانے کا عہد کیا۔
وزرات کی بات چیت آسیان بھارت ٹریڈ ان گڈس ایگریمنٹ (اے آئی ٹی آئی جی اے) کے جائزے پر مرکوز رہی۔ وزرا نے دونوں فریقین کے مابین بڑھتے تجارتی تعلقات اور مضبوط ہوتے اقتصادی تعلقات کی ستائش کی۔ وزرا کے سامنے آسیان بھارت بزنس کونسل (اے آئی بی سی) کی رپورٹ رکھی گئی۔
اے آئی بی سی رپورٹ نے سفارش کی ہے۔ باہمی مفاد کے لیے اے آئی ٹی آئی جی اے کا جائزہ لیا جائے۔ بھارت اور آسیان ممالک کے وزرا نے سینئر حکام کو ہدایت دی کہ وہ آزاد تجارتی معاہدہ کو استعمال کرنے میں آسان اور کاروبار کے لیے تجارتی سہولت فراہم کرانے والا بنانے کے لیے جلد از جلد نظرثانی کے امکان کے تعین کے واسطے با ت چیت شروع کریں۔ یہ نظرثانی معاہدہ کو تجارتی سہولت فراہم کرانے والی مشقوں، منظم کسٹم اور ریگولیٹری طریقہ کار کے ساتھ جدید بنائے گی۔