جانعہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں میں اچانک کچھ طلباء نے 'فری کشمیر' کا پوسٹر نمایاں کرنے کی کوشش کی جس پر جامعہ کوآرڈنیشن کمیٹی کے ارکان نے اعتراض کیا اور کہا کہ اس طرح کے نعروں پر مشتمل پوسٹرز جامعہ احتجاج میں نا استعمال کئے جائیں۔
کشمیر سے متعلق نعروں کے پوسٹر کے استعمال کی ممانعت کے بعد بھی جس طالبہ نے فری کشمیر پوسٹر کو نمایاں کرنے کی کوشش کی، ان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیر کو پابندیوں سے آزاد کرنے کا مطالبہ کرنے آئے ہیں جس پر اعتراض ظاہر کیا جارہا ہے، جبکہ جے سی سی(جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی) کا کہنا ہے کہ ہمیں پوسٹر پر اعتراض نہیں بلکہ یہاں اسے نمایاں کرنے سے تنازع پیدا ہو سکتا ہے جبکہ یہ احتجاج سی اے اے کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ 'فری کشمیر' کا پوسٹر کچھ دنوں قبل اس وقت سرخیوں میں آیا تھا، جب ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا پر کچھ لوگوں نے کشمیر کو پابندی سے آزاد کرنے کا پوسٹر بلند کیا تھا، جس پر بی جے پی نے شدید اعتراض کیا تھا لیکن بعد میں مذکورہ لڑکی نے معافی بھی مانگی تھی۔