دارالحکومت دہلی کے فصیل بند شہر میں واقع دہلی وقف بورڈ کی اس زمین پر تقریباً 25 برس قبل بی جے پی کے قدآور رہنما لال کرشن ادوانی L K advani نے لڑکیوں کے اسکول کا سنگ بنیاد رکھا تھا لیکن یہ اسکول آج تک تعمیر نہ ہوسکا۔
اسکول کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد اس مقام پر جچہ بچہ نرسنگ ہوم بنانے کی خبریں بھی خوب سرخیوں میں رہی لیکن ابھی تک یہاں صرف کھنڈر کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے موقع پر پہنچ کر مقام کا معائنہ کیا اور مقامی لوگوں سے بات کی جس میں زیادہ تر افراد اس بات سے متفق تھے کہ اسے اسکول یا ہسپتال میں تبدیل کیا جانا چاہئے تاکہ علاقے کےلیے فائدہ مند ثابت ہوسکے۔ سینکڑوں گز اس وقف آراضی پر علاقے کے لوگوں کا قبضہ ہے یہاں پر ٹینٹ ہاوس کا سامان رکھا رہتا ہے، لوگ اپنی گاڑی کھڑی کرنے کے لیے اس جگہ کا استعمال کرتے ہیں لیکن جو استعمال اس جگہ کا کیا جانا چاہیے تھا وہ نہیں کیا جا رہا۔
یہ بھی پڑھیں:
Fire In Delhi: دہلی کی نیب سرائے کی جھگیوں میں آتشزدگی
قابل ذکر ہے کہ پرانی دہلی میں آبادی کے تناسب کے حساب سے اسکولوں کی تعداد کافی کم ہے، بہتر تعلیم کے لیے پرانی دہلی کی بچیوں کو دور دراز کے اسکولوں میں جانا پڑھتا ہے، البتہ اگر اس زمین کا استعمال کر اسے اسکول میں تبدیل کیا جائے تو اس سے لڑکیوں کو کافی سہولت ہوگی اور انہیں دور جاکر تعلیم حاصل کرنے کےلیے مجبور نہیں ہونا پڑے گا۔