ETV Bharat / state

ٹی ایم سی کی سابق ایم پی مہوا موئترا نے سرکاری بنگلہ خالی کردیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 19, 2024, 2:04 PM IST

Moitra vacates govt bungalow ترنمول کانگریس کی سابق رکن اسمبلی مہوا موئترا کو ہائی کورٹ نے اپنا سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔ موئترا کے وکیل شادان فراست نے جمعہ کو کہا کہ مہوا موئترا نے سرکاری بنگلہ خالی کر دیا ہے۔

Former TMC MP Mahua Moitra vacates government bungalow
Former TMC MP Mahua Moitra vacates government bungalow

نئی دہلی: ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سابق ایم پی مہوا موئترا نے جمعہ کو اپنا سرکاری بنگلہ خالی کردیا۔ ان کے وکیل نے یہ جانکاری دی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے لیے صبح ایک ٹیم بھیجی تھی۔ اس کے اردگرد کے علاقے میں بیریکیڈ لگائے گئے تھے۔ موئترا کے وکیل شادان فراست نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مہوا موئترا کا ٹیلی گراف لین پر واقع بنگلہ 9بی آج صبح 10 بجے حکام کے پہنچنے سے پہلے خالی کر دیا گیا تھا۔ فراست نے کہا کہ بے دخلی کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

  • موئترا کے وکیل نے کیا کہا؟

موئترا کے وکیل شادان فراست نے کہا کہ مکان کا قبضہ اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ کے حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں، اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے موئترا کو بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس بھیجا تھا۔ موئترا کو گزشتہ ماہ لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔ موئترا کو اس معاملے میں جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں ملی تھی۔ ہائی کورٹ نے اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ کے نوٹس پر روک لگانے سے انکار کردیا اور انہیں سرکاری بنگلہ خالی کرنے کو کہا۔ جسٹس گریش کٹھپالیا نے کہا تھا کہ عدالت کے سامنے کسی خاص قاعدے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، جو رکنیت کی منسوخی پر سرکاری رہائش گاہوں سے ممبران پارلیمنٹ کو نکالنے سے متعلق ہو۔

  • کیا ہے موئترا کی لوک سبھا سے منسوخی کا معاملہ؟

موئترا کو 8 دسمبر کو لوک سبھا سے اس وقت نکال دیا گیا جب اخلاقیات کمیٹی نے ان کے طرز عمل کو غیر اخلاقی پایا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے پارلیمانی پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کی اجازت دینے کے بدلے میں تاجر درشن ہیرانندانی سے رشوت لی تھی۔ رشوت کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے، موئترا نے کہا تھا کہ انھوں نے پورٹل پر اپنے سوالات ٹائپ کرنے میں اپنے عملے سے مدد لینے کے لیے اسناد شیئر کیں۔ وہ اس الزام کی تردید کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مہوا موئترا کی عرضی پر لوک سبھا کے جنرل سکریٹری کو سپریم کورٹ کا نوٹس

ترنمول کانگریس لیڈر نے بنگلہ خالی کرنے کی کارروائی کے خلاف ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا چونکہ لوک سبھا سے ان کی معطلی کے خلاف عرضی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے انہیں 8 جنوری کو پبلک پریمیسس ایکٹ 1971 کے تحت بسرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ایکٹ کے مطابق، رہائشی کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد احاطے کو خالی کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا جاتا ہے۔ پھر، اگر الاٹی نے ایک ماہ کے اندر مکان خالی نہیں کیا ہے، تو بے دخلی کا نوٹس جاری کیا جاتا ہے، جواب دینے کے لیے تین دن کا وقت دیا جاتا ہے۔

نئی دہلی: ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سابق ایم پی مہوا موئترا نے جمعہ کو اپنا سرکاری بنگلہ خالی کردیا۔ ان کے وکیل نے یہ جانکاری دی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے لیے صبح ایک ٹیم بھیجی تھی۔ اس کے اردگرد کے علاقے میں بیریکیڈ لگائے گئے تھے۔ موئترا کے وکیل شادان فراست نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مہوا موئترا کا ٹیلی گراف لین پر واقع بنگلہ 9بی آج صبح 10 بجے حکام کے پہنچنے سے پہلے خالی کر دیا گیا تھا۔ فراست نے کہا کہ بے دخلی کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

  • موئترا کے وکیل نے کیا کہا؟

موئترا کے وکیل شادان فراست نے کہا کہ مکان کا قبضہ اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ کے حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں، اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے موئترا کو بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس بھیجا تھا۔ موئترا کو گزشتہ ماہ لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔ موئترا کو اس معاملے میں جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں ملی تھی۔ ہائی کورٹ نے اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ کے نوٹس پر روک لگانے سے انکار کردیا اور انہیں سرکاری بنگلہ خالی کرنے کو کہا۔ جسٹس گریش کٹھپالیا نے کہا تھا کہ عدالت کے سامنے کسی خاص قاعدے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، جو رکنیت کی منسوخی پر سرکاری رہائش گاہوں سے ممبران پارلیمنٹ کو نکالنے سے متعلق ہو۔

  • کیا ہے موئترا کی لوک سبھا سے منسوخی کا معاملہ؟

موئترا کو 8 دسمبر کو لوک سبھا سے اس وقت نکال دیا گیا جب اخلاقیات کمیٹی نے ان کے طرز عمل کو غیر اخلاقی پایا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے پارلیمانی پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کی اجازت دینے کے بدلے میں تاجر درشن ہیرانندانی سے رشوت لی تھی۔ رشوت کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے، موئترا نے کہا تھا کہ انھوں نے پورٹل پر اپنے سوالات ٹائپ کرنے میں اپنے عملے سے مدد لینے کے لیے اسناد شیئر کیں۔ وہ اس الزام کی تردید کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مہوا موئترا کی عرضی پر لوک سبھا کے جنرل سکریٹری کو سپریم کورٹ کا نوٹس

ترنمول کانگریس لیڈر نے بنگلہ خالی کرنے کی کارروائی کے خلاف ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا چونکہ لوک سبھا سے ان کی معطلی کے خلاف عرضی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے انہیں 8 جنوری کو پبلک پریمیسس ایکٹ 1971 کے تحت بسرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ایکٹ کے مطابق، رہائشی کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد احاطے کو خالی کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا جاتا ہے۔ پھر، اگر الاٹی نے ایک ماہ کے اندر مکان خالی نہیں کیا ہے، تو بے دخلی کا نوٹس جاری کیا جاتا ہے، جواب دینے کے لیے تین دن کا وقت دیا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.