دار الحکومت دہلی میں اس وقت گھنی دھند چھائی ہوئی ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں اور ٹرینوں کی آمدورفت میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
دہلی میں اتنی گھنی دھند ہے کہ ویزیبلٹی محض 50 مٹر تک ہی رہ گئی ہے، وہیں کم ویزیبلیٹی کی وجہ سے دہلی عالمی ہوائی اڈہ پر پروازوں میں تاخیر کی جا رہی ہے۔
دہلی ائر پورٹ کی طرف سے ایک اایڈوائزری جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے 'مسافروں سے گزارش ہے کہ اپنی اپنی ائرلائین سے رابطہ کرئیں تاکہ پروازوں کے نئے وقت کی جانکاری مل سکے'
گھنی دھند ٹرینوں کی تاخیر کا بھی باعث بنی، ریلوے انتظامیہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ 21 ٹرینوں میں تاخیر کی گئی ہے۔
گنھی دھند پر اگر غور کرئیں تو ہر سال ملک کے شمالی حصوں میں دسمبر اور جنوری کو موسم سرما کا سخت مہینہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ سردی کی لہروں کے ساتھ درجہ حرارت بہت کم ہو جاتا ہے۔
گزشتہ سال دار الحکومت دہلی میں درجہ حرارت 10 ڈگری سیلشئیس دیکھا گیا تھا، ہر برس سخت سردی کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں، تا ہم غریب عوام خاص طور پر وہ لوگ جو 'فٹ پاتھ'; و کھلی چھت کے نیچے سوتے ہیں، ان کی حفاظت کرنے میں حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔