نئی دہلی:دہلی کی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسسٹنٹ پروفیسر کے خلاف ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
دہلی پولیس افسر نے کہاکہ گزشتہ بدھ کے روز ہم نے اسسٹنٹ پروفیسر ویرامانی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 509 (لفظ، اشارہ یا فعل جس کا مقصد خاتون کی توہین کرنا ہے) کے تحت مقدمہ درج کیا اور معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔
رجسٹرار ناظم حسین جعفری کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یونیورسٹی نے پروفیسر سے کہا ہے کہ وہ اتھارٹی کی پیشگی منظوری کے بغیر انکوائری مکمل ہونے تک کیمپس سے باہر نہ جائیں۔یونیورسٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، اندرونی شکایات کمیٹی ایس ویرامانی کے مبینہ "بدتمیزی" کی تحقیقات کر رہی تھی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر نے کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کا ارتکاب کیا ہے جو کہ ایک سنگین بدتمیزی ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ انہیں فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد دہلی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اب ایف آئی آر بھی درج کرلی ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کر دیا تھا لیکن اس کی خبر ایک دن بعد جب رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Women in Masjid مساجد میں خواتین کے داخلے اور نماز پر کوئی پابندی نہیں، مسلم پرسنل لا بورڈ
اس کے بعد ہی سرخیوں میں تھی۔ اس کے بعد سے ہی جامعہ کے رجسٹرار ناظم حسین جعفری کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یونیورسٹی نے پروفیسر کو تحقیقات مکمل ہونے تک اتھارٹی کی اجازت کے بغیر کیمپس سے باہر نہ جانے کی ہدایت دی تھی۔