زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ کسان تحریک کا آج 19 واں دن ہے۔
نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے منگل کے روز مرکزی حکومت کی ترامیم کی تجویز کو مسترد کردیا اور حکومت کو انتباہ دیا ہے کہ جب تک تین قوانین کو واپس نہیں لیتی وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
کسان تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کے ساتھ بات چیت اسی وقت ممکن ہے جب وہ زرعی قوانین کو منسوخ کرے۔
سنگھو بارڈر پر منعقدہ پریس کانفرنس میں کسان رہنماؤں نے کہا کہ کہ کسان رہنماؤں کی ایک میٹنگ ہوئی ، جس میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ کسان سنگھو، ٹکری، پلول، غازی پور سمیت تمام مقامات پر بھوک ہڑتال کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک میں شدت
کسان رہنما گرنام سنگھ چیڈونی نے کہا کہ' کسان کل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بھوک ہڑتال کریں گے۔ تمام ضلع کے دفاتر میں بھی دھرنے کا اہتمام کیا جائے گا۔
وہیں کسان رہنما شیو کمار کاکا نے کہا کہ 'ہمارا موقف واضح ہے۔ ہم مرکزی حکومت سے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس معاملے پر تمام کسان رہنما ایک ساتھ ہیں۔'