30 دسمبر کو حکومت سے ساتویں راؤنڈ کی بات ہونی ہے۔اس سے قبل بھارتیہ کسان یونین کے کارکنان نے زرعی قوانین کی کاپیاں نذر آتش کر کے اپنے ارادے ظاہر کر دیئے کہ کالے قوانین کی واپسی سے کم انہیں کچھ بھی منظور نہیں۔
بھارتیہ کسان یونین کے ریاستی صدر نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کے خیرخواہ ہونے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن یہ سب دکھاوا ہے۔
کسان مہینوں سے کھلے آسمان کے نیچے سرد ہواؤں کے درمیان سڑکوں پر رات گزار رہے ہیں لیکن حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔لیکن کسان بھی کسی سمجھوتے کے موڈ میں نہیں ہیں۔
آرمی کے ریٹائرڈ آفسر 26جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر ہونے والی پریڈ کی تیاریاں کرا رہے ہیں۔
یوگیش پرتاپ نے کہا کہ بغیر بحث مباحثہ کے دونوں ایوانوں سے اس کالے قوانین کو پاس کر لینا کسانوں کے ساتھ دھوکا ہے اور ہم ان قوانین کو تسلیم نہیں کرتے، اسی لیے تینوں زرعی قوانین کی کاپیوں کو آگ کے حوالے کیا۔
کسانوں نے کہا کہ ہمیں یہ قوانین کسی بھی صورت میں قبول نہیں اسے رد کرنا ہی ہوگا۔حکومت اسے اچھی طرح سمجھ لے۔