ETV Bharat / state

نوئیڈا کے ہسپتال میں ای این ٹی خدمات کی فراہمی

گوتم بدھ نگر کے عوام کے لیے خوشخبری ہے۔ اب سماعت کے مسئلے اور بہرہ پن کی تفتیش کی سہولت ضلعی اسپتال میں ہی دستیاب ہوگی۔ اس سے قبل، اس بیماری سے متاثرہ افراد کو علاج کے لیے دہلی یا نجی ڈاکٹروں کے پاس جانا پڑتا تھا۔

نوئیڈا کے ہسپتال میں ای این ٹی خدمات کی فراہمی
author img

By

Published : Nov 4, 2019, 8:01 PM IST

Non communicable disease کے نوڈل افسر، ڈاکٹر بھارت بھوشن نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے ایک پروگرام 'بہرہ پن کی روک تھام اور کنٹرول' شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد بچوں میں بہرہ پن کو روکنا اور قوت سماعت میں نقص کے شکار بچوں اور بڑوں کا علاج کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، اس پروگرام کا مقصد لوگوں کو اس بیماری سے آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشینیں کانوں کی تکالیف میں مبتلا مریضوں کی جانچ کرنے کے لیے ہیں۔ جلد ہی ایک ساؤنڈ پروف روم تیار کیا جائے گا۔

ای این ٹی سرجن ڈاکٹر منوج کمار کو ڈسٹرکٹ اسپتال میں Non communicable disease سیل رپورٹنگ یونٹ کا انچارج بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر منوج نے کہا کہ 'بہرہ پن کی روک تھام اور کنٹرول' پروگرام کے تحت لوگوں کو اس بیماری کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا اور متاثرہ افراد کی اسکریننگ اور ان کا علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ بچوں کا بروقت علاج کیا جائے تو وہ عام زندگی گزار سکتے ہیں۔ لہذا حکومت چاہتی ہے کہ لوگ اس سے آگاہ ہوں اور وقت پر علاج کروائیں۔

انہوں نے بتایا کہ تین سے پانچ سال کی عمر سے، اگر یہ معلوم ہوجائے کہ بچے کو یہ مسئلہ ہے تو علاج کے بعد، وہ عام بچے کی طرح سننے لگتا ہے۔ پیدائشی طور پر بہرے بچوں کا بھی بروقت علاج کیا جائے تو وہ ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ ایسے بچوں کے لیے کوکلر امپلانٹ سرجری کی جاتی ہے۔ بزرگوں میں، کم سننے والوں کا مسئلہ مشین کے ذریعہ حل ہوتا ہے۔

Non communicable disease کے نوڈل افسر، ڈاکٹر بھارت بھوشن نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے ایک پروگرام 'بہرہ پن کی روک تھام اور کنٹرول' شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد بچوں میں بہرہ پن کو روکنا اور قوت سماعت میں نقص کے شکار بچوں اور بڑوں کا علاج کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، اس پروگرام کا مقصد لوگوں کو اس بیماری سے آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشینیں کانوں کی تکالیف میں مبتلا مریضوں کی جانچ کرنے کے لیے ہیں۔ جلد ہی ایک ساؤنڈ پروف روم تیار کیا جائے گا۔

ای این ٹی سرجن ڈاکٹر منوج کمار کو ڈسٹرکٹ اسپتال میں Non communicable disease سیل رپورٹنگ یونٹ کا انچارج بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر منوج نے کہا کہ 'بہرہ پن کی روک تھام اور کنٹرول' پروگرام کے تحت لوگوں کو اس بیماری کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا اور متاثرہ افراد کی اسکریننگ اور ان کا علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ بچوں کا بروقت علاج کیا جائے تو وہ عام زندگی گزار سکتے ہیں۔ لہذا حکومت چاہتی ہے کہ لوگ اس سے آگاہ ہوں اور وقت پر علاج کروائیں۔

انہوں نے بتایا کہ تین سے پانچ سال کی عمر سے، اگر یہ معلوم ہوجائے کہ بچے کو یہ مسئلہ ہے تو علاج کے بعد، وہ عام بچے کی طرح سننے لگتا ہے۔ پیدائشی طور پر بہرے بچوں کا بھی بروقت علاج کیا جائے تو وہ ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ ایسے بچوں کے لیے کوکلر امپلانٹ سرجری کی جاتی ہے۔ بزرگوں میں، کم سننے والوں کا مسئلہ مشین کے ذریعہ حل ہوتا ہے۔

Intro:New machine have come for investigation will not now to go out of NoidaBody:اب بہرہ پن کی تفتیش کی سہولت بھی ضلعی اسپتال میں دستیاب
 

نوئیڈا :
گوتم بدھ نگر کے عوام کے لئے خوشخبری ہے۔ اب سماعت کے مسئلے اور بہرہ پن کی تفتیش کی سہولت ضلعی اسپتال میں ہی دستیاب ہوگی۔ اس سے قبل ، اس بیماری سے متاثرہ افراد کو علاج کے لئے دہلی یا نجی ڈاکٹروں کے پاس جانا پڑتا تھا۔

غیر مواصلاتی بیماریوں کے نوڈل افسر ، ڈاکٹر بھارت بھوشن نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے ایک پروگرام 'بہرہ پن کی روک تھام اور کنٹرول' شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد بچوں میں بہرہ پن کو روکنا اور قوت سماعت میں نقص کا شکار بچوں اور بڑوں کا علاج کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ، اس پروگرام کا مقصد لوگوں کو اس بیماری سے آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشینیں کانوں کی تکالیف میں مبتلا مریضوں کی جانچ کرنے کے لئے ہیں۔ جلد ہی ایک ساؤنڈ پروف روم تیار کیا جائے گا۔

ای این ٹی سرجن ڈاکٹر منوج کمار کو ڈسٹرکٹ اسپتال میں این سی ڈی Non communicable disease (نان مواصلاتی بیماری) سیل رپورٹنگ یونٹ کا انچارج بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر منوج نے کہا کہ 'بہریوں کی روک تھام اور کنٹرول' پروگرام کے تحت لوگوں کو اس بیماری کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا اور متاثرہ افراد کی اسکریننگ اور ان کا علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ بچوں کا بروقت علاج کیا جائے تو وہ عام زندگی گزار سکتے ہیں۔ لہذا حکومت چاہتی ہے کہ لوگ اس سے آگاہ ہوں اور وقت پر علاج کروائیں۔ انہوں نے بتایا کہ تین سے پانچ سال کی عمر سے ، اگر یہ معلوم ہوجائے کہ بچے کو یہ مسئلہ ہے تو علاج کے بعد ، وہ عام بچے کی طرح سننے لگتا ہے۔ پیدائشی طور پر بہرے بچے کا بھی بروقت علاج کیا جائے تو وہ ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ ایسے بچوں کے لئے کوکلر امپلانٹ سرجری کی جاتی ہے۔ بزرگوں میں ، کم سننے والوں کا مسئلہ مشین کے ذریعہ حل ہوتا ہے۔Conclusion:Now in facility for the investigation of deafness is also in the district hospital Gautam buddh Nagar Noida
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.