ETV Bharat / state

جے این یو تشدد پر اے بی وی پی کے سکریٹری سے خاص بات چیت - 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ سے بات

دارالحکومت دہلی کے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہوئے تشدد کے بعد دہلی کی سیاست گرم ہوگئی ہے اور طلبہ تنظیموں کے ذریعہ ایک دوسرے پر الزامات کی سیاست شروع ہوگئی ہے۔

جے این یو تشدد پر 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ کا بیان
جے این یو تشدد پر 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ کا بیان
author img

By

Published : Jan 11, 2020, 2:58 PM IST

پانچ جنوری کو جے این یو کے پیریار ہاسٹل میں کیا ہوا تھا اس کی حقیقت جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت نے جے این یو کے 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ سے بات کی۔

گفتگو کے دوران منیش جانگڑ نے بتایا کہ 5 جنوری کی شام کو جب طلبا سرور روم کے پاس کھڑے تھے۔ تب لفٹ سپورٹ پارٹیوں کے سیکڑوں کارکنان نعرے لگاتے ہوئے آئے اور ہمارے ساتھ دھکا مکی کرنے لگے۔

جے این یو تشدد پر 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ کا بیان

منیش جانگڑ نے کہا کہ 'جب ہم سرور روم سے پیریار ہاسٹل گئے تو وہاں ہمارے ساتھ کچھ اور کارکن بھی موجود تھے اور ہم وہاں جاکر ایک کمرے میں چھپ گئے۔'

کچھ دیر بعد دروازہ پیٹنے کی آواز آنے لگی اور پھر دروازہ توڑ کر بائیں محاذ کے افراد کمرے میں آئے اور وہاں موجود تمام کارکنوں کو پیٹنا شروع کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب میں وہاں سے بھاگ کر کوریڈور میں جاتا ہوں تو وہاں مجھے بری طرح سے مارا پیٹا جاتا ہے اور میں وہاں بیہوش ہو جاتا ہوں اور پارٹی کے کارکن مجھے ایمس لے گئے جہاں میرا علاج کیا گیا۔

پولیس کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں اے بی وی پی کے دو کارکن کے نام آنے پر منیش جانگڑ نے کہا کہ اگر تحقیقاتی رپورٹ میں اے بی وی پی کارکنز کی شمولیت پائی جاتی ہے تو ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔

پانچ جنوری کو جے این یو کے پیریار ہاسٹل میں کیا ہوا تھا اس کی حقیقت جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت نے جے این یو کے 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ سے بات کی۔

گفتگو کے دوران منیش جانگڑ نے بتایا کہ 5 جنوری کی شام کو جب طلبا سرور روم کے پاس کھڑے تھے۔ تب لفٹ سپورٹ پارٹیوں کے سیکڑوں کارکنان نعرے لگاتے ہوئے آئے اور ہمارے ساتھ دھکا مکی کرنے لگے۔

جے این یو تشدد پر 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ کا بیان

منیش جانگڑ نے کہا کہ 'جب ہم سرور روم سے پیریار ہاسٹل گئے تو وہاں ہمارے ساتھ کچھ اور کارکن بھی موجود تھے اور ہم وہاں جاکر ایک کمرے میں چھپ گئے۔'

کچھ دیر بعد دروازہ پیٹنے کی آواز آنے لگی اور پھر دروازہ توڑ کر بائیں محاذ کے افراد کمرے میں آئے اور وہاں موجود تمام کارکنوں کو پیٹنا شروع کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب میں وہاں سے بھاگ کر کوریڈور میں جاتا ہوں تو وہاں مجھے بری طرح سے مارا پیٹا جاتا ہے اور میں وہاں بیہوش ہو جاتا ہوں اور پارٹی کے کارکن مجھے ایمس لے گئے جہاں میرا علاج کیا گیا۔

پولیس کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں اے بی وی پی کے دو کارکن کے نام آنے پر منیش جانگڑ نے کہا کہ اگر تحقیقاتی رپورٹ میں اے بی وی پی کارکنز کی شمولیت پائی جاتی ہے تو ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔

Intro:नई दिल्ली : 5 जनवरी को जेएनयू में हुए हिंसा के बाद दिल्ली की राजनीति गरमा गई है और छात्र संगठनों द्वारा एक-दूसरे पर आरोप-प्रत्यारोप की राजनीति शुरू हो गई है. दिल्ली पुलिस की प्रारंभिक जांच रिपोर्ट में भी विभिन्न छात्र संगठनों के कार्यकर्ताओं की इस हिंसा में संलिप्तता पाई गई है. वास्तव में 5 जनवरी को जेएनयू के पेरियार हॉस्टल में क्या हुआ था. इसका सच जानने के लिए ईटीवी भारत ने जेएनयू के एबीवीपी सचिव मनीष जंगाड से बात की और जाना कि उस शाम जेएनयू के पेरियार हॉस्टल में क्या हुआ था.


Body:एबीवीपी के छात्रों को बनाया गया निशाना :
बातचीत के दौरान मनीष जांगड़ ने बताया कि 5 जनवरी की शाम जब छात्र सर्वर रूम के पास खड़े थे. तभी लिफ्ट समर्थित दलों के सैकड़ों कार्यकर्ता नारेबाजी करते आए और हमारे साथ धक्का-मुक्की करने लगे. जब हम वहां से बचते हुए पेरियार हॉस्टल में गए तो वहां हमारे साथ कुछ अन्य कार्यकर्ता भी थे और हम वहां जाकर एक कमरे में छुप गए. थोड़ी देर बाद दरवाजे को पीटने की आवाज आने लगी और कुछ ही देर बाद दरवाजा तोड़कर लेफ्ट दल के सदस्य कमरे में आते हैं और वहां मौजूद सभी कार्यकर्ताओं को पीटने लगते हैं. मैं वहां से भागकर जब कॉरिडोर में जाता हूं तो वहां मुझे बुरी तरह पीटा जाता है और मैं वहां बेहोश हो जाता हूं. होश में आने के बाद पार्टी के कार्यकर्ताओं ने मुझे एम्स पहुंचाया जहां मेरा इलाज हुआ. एबीवीपी के कार्यकर्ताओं को चुन चुन कर पीटा गया और पेरियार हॉस्टल को खासकर निशाना बनाया गया क्योंकि एबीवीपी के छात्र यहां ज्यादा रहते हैं.


Conclusion:घटना में शामिल सभी दोषियों पर हो कार्रवाई :
पुलिस की प्रारंभिक जांच रिपोर्ट में एबीवीपी के दो कार्यकर्ताओं के नाम आने के सवाल पर मनीष जांगड़ ने कहा कि अगर जांच रिपोर्ट में एबीवीपी के कार्यकर्ताओं की संलिप्तता पाई जाती है तो उन पर भी कार्रवाई होनी चाहिए. जो भी इस पूरे मामले में दोषी है उस पर जल्द से जल्द कड़ी कानूनी कार्रवाई हो ताकि कैंपस में शांति का माहौल बनाया जा सके.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.