پانچ جنوری کو جے این یو کے پیریار ہاسٹل میں کیا ہوا تھا اس کی حقیقت جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت نے جے این یو کے 'اے بی وی پی' سکریٹری منیش جانگڑ سے بات کی۔
گفتگو کے دوران منیش جانگڑ نے بتایا کہ 5 جنوری کی شام کو جب طلبا سرور روم کے پاس کھڑے تھے۔ تب لفٹ سپورٹ پارٹیوں کے سیکڑوں کارکنان نعرے لگاتے ہوئے آئے اور ہمارے ساتھ دھکا مکی کرنے لگے۔
منیش جانگڑ نے کہا کہ 'جب ہم سرور روم سے پیریار ہاسٹل گئے تو وہاں ہمارے ساتھ کچھ اور کارکن بھی موجود تھے اور ہم وہاں جاکر ایک کمرے میں چھپ گئے۔'
کچھ دیر بعد دروازہ پیٹنے کی آواز آنے لگی اور پھر دروازہ توڑ کر بائیں محاذ کے افراد کمرے میں آئے اور وہاں موجود تمام کارکنوں کو پیٹنا شروع کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں وہاں سے بھاگ کر کوریڈور میں جاتا ہوں تو وہاں مجھے بری طرح سے مارا پیٹا جاتا ہے اور میں وہاں بیہوش ہو جاتا ہوں اور پارٹی کے کارکن مجھے ایمس لے گئے جہاں میرا علاج کیا گیا۔
پولیس کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں اے بی وی پی کے دو کارکن کے نام آنے پر منیش جانگڑ نے کہا کہ اگر تحقیقاتی رپورٹ میں اے بی وی پی کارکنز کی شمولیت پائی جاتی ہے تو ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔