بطور صحافی متعدد اداروں میں کام کرنے والی یوتھ پاٹھ شالہ کی بانی پرینکا بھاردواج نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے بلکہ وہ ہر بھارتی کی زبان ہے جو لوگ مذہب سے اس زبان کو جوڑ کر دیکھتے ہیں در اصل انہیں بھارتی زبان کا صحیح علم نہیں ہے۔ exclusive interview with priyanka bharduwaj
جامعہ ملیہ اسلامیہ سے تعلیم حاصل کرنے والی پرینکا نے کہا کہ جب انہوں نے جامعہ میں داخلہ لیا تھا تب کو اردو، لازمی مضمون قرار دیا گیا تھا جس کی وجہ سے انہیں کافی مایوسی ہوئی چونکہ انہیں اردو سے عدم دلچسپی تھی اس لیے وہ اردو کوپڑھنا نہیں چاہتی تھیں لیکن دیگر طلبا اور اساتذہ کے ذریعہ اردومیں گفتار اور سلیقہ کو دیکھنے کے بعد اندازہ ہوا کہ یہ تہذیب اور مٹھاس والی زبان ہے اس کو سیکھنا چاہیے اس لیے انہوں نے اردو کو سیکھنا شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ انگریزی اور ہندی کی صحافی ہیں لیکن جب اردو کے الفاظ ہندی میں پڑھے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اردو سیکھنے کا مزید شوق پیدا ہوا اور اردو کو پڑھنا شروع کیا۔
پرینکا بھاردواج نے نئی نسل سے کہا کہ آپ اردو کو ضرور پڑھیں بیشک دوسری زبان حاصل کریں لیکن اردو ہماری مادری زبان ہے اس کو سیکھ کر ہندوستانی تہذیب کو بہتر طریقے سے سیکھ سکتے ہیں۔
یوتھ پاٹھ شالہ کے زیر اہتمام اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی مالی معاونت سےشاہین باغ کے گرین ٹریز پبلک اسکول میں منعقد سمینار بعنوان’ بلونت سنگھ کی ادبی خدمات‘ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت کرتے ہوئے معروف ناقد اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر شہزاد انجم نے کہا کہ میں نے حال ہی میں ایک کتاب غیرمسلم شعرا و ادبا پر تحریر کی ہے اس میں بھی بلونت سنگھ کا خصوصی تذکرہ ہے۔
سمینار کے مہمان خصوصی اور اردو دنیا کے مایہ ناز ادیب اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے استاد پروفیسر خواجہ محمد اکرام اور دہلی یونیورسٹی شعبہ اردو کے سربراہ پروفیسر ابن کنول نے بھی خطاب کیا اور پرینکا بھاردواج کو اردو شخصیات کو منظر عام پر لانے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
اس موقع پر مقررین اور مقالہ نگاروں نے کہا کہ ہمیں سمیناروں کے ساتھ ساتھ زمینی سطح پر اردو کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دفاتر، بینکوں اور دکانوں میں آج اردو کوعام کرنے کے لیے ہمیں مہم چھیڑنی ہوگی تب ہی اردو کا صحیح معنوں میں فروغ ہوگا۔