ETV Bharat / state

پاپولر فرنٹ آف انڈیا سرخیوں میں کیوں؟

author img

By

Published : Jan 7, 2020, 6:40 PM IST

اترپردیش میں شہریت قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران پولیس کی "درشت کاروائی" کے بعد ریاستی حکومت نے جنوبی ہند کی مسلم قیادت پر مشتمل پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو تشدد کے لیے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی ہند کی مسلم قیادت پر مشتمل پاپولر فرنٹ آف انڈیا
جنوبی ہند کی مسلم قیادت پر مشتمل پاپولر فرنٹ آف انڈیا

ای ٹی وی بھارت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے مرکزی دفتر پہنچ کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر اس تنظیم کی سرگرمیاں کیا ہیں اور کس طرح کام کرتی ہے جو اب یہ اترپردیش حکومت کے نشانہ پر ہے۔

پی ایف آئی کا مرکزی دفتر شاہین باغ کے سیکٹر جی-78 میں واقع ہے یہ دفتر دیگر تنظیموں کی دفاتر کی طرح ہے اور یہاں معمول کے مطابق کام ہوتے ہیں۔

پی ایف آئی کے اس دفتر میں ایک پوسٹر جگہ جگہ پر نظر آیا جس پر لکھا ہوا ہے کہ 'بے خوف جیو' پی ایف آئی نے یہ نعرہ اس وقت دیا تھا جب پورے ملک میں نام نہاد گؤ رکشکوں کے ذریعہ مسلم شہریوں کو ہجومی تشدد میں مار ڈالنے کا خوفناک سلسلہ جاری تھا۔

جنوبی ہند کی مسلم قیادت پر مشتمل پاپولر فرنٹ آف انڈیا

اس وقت پی ایف آئی نے مسلم طبقہ میں اعتماد قائم کر نے کے لیے یہ نعرہ دیا تھا اور ملک بھر میں پروگرامز منعقد کیے تھے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے پی ایف آئی کے قومی سکریٹری محمد انیس اور نائب صدر عبد السلام سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وہ تمام سوالات پوچھے گئے، جس کی وجہ سے پی ایف آئی مشتبہ ہوئی ہے۔

محمد انیس نے پی ایف آئی پر سخت گیر ہونے کے الزامات کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب سے پی ایف آئی وجود میں آئی ہے تب سے تنظیم پر انتہا پسند ہونے کے الزامات لگ رہے ہیں، اگر پی ایف آئی کا تعلق داعش یا کسی سخت گیر جماعت سے ہے تو سب سے زیادہ سنگین سوال خود حکومت پر عائد ہوتا ہے کہ اس حکومت نے پی ایف آئی پر پابندی کیوں نہیں عائد کی؟

محمد انیس نے دعوی کیا کہ پی ایف آئی صرف اس لیے نشانہ پر ہے کیوں کہ پی ایف آئی مسلمانوں کو خود مختار بنانے کا کام کرتی ہے، جس سے آر ایس ایس کو پریشانی ہوتی ہے، کیونکہ آر ایس ایس ہمیشہ مسلمانوں کو تکلیف میں اور روتا دھوتا دیکھنا چاہتی ہے۔

محمد انیس اور عبد السلام نے پی ایف آئی کے تعلق سے کئی اور اہم سوالات کا جواب دیا ہے۔

دیکھئے یہ خاص رپورٹ

ای ٹی وی بھارت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے مرکزی دفتر پہنچ کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر اس تنظیم کی سرگرمیاں کیا ہیں اور کس طرح کام کرتی ہے جو اب یہ اترپردیش حکومت کے نشانہ پر ہے۔

پی ایف آئی کا مرکزی دفتر شاہین باغ کے سیکٹر جی-78 میں واقع ہے یہ دفتر دیگر تنظیموں کی دفاتر کی طرح ہے اور یہاں معمول کے مطابق کام ہوتے ہیں۔

پی ایف آئی کے اس دفتر میں ایک پوسٹر جگہ جگہ پر نظر آیا جس پر لکھا ہوا ہے کہ 'بے خوف جیو' پی ایف آئی نے یہ نعرہ اس وقت دیا تھا جب پورے ملک میں نام نہاد گؤ رکشکوں کے ذریعہ مسلم شہریوں کو ہجومی تشدد میں مار ڈالنے کا خوفناک سلسلہ جاری تھا۔

جنوبی ہند کی مسلم قیادت پر مشتمل پاپولر فرنٹ آف انڈیا

اس وقت پی ایف آئی نے مسلم طبقہ میں اعتماد قائم کر نے کے لیے یہ نعرہ دیا تھا اور ملک بھر میں پروگرامز منعقد کیے تھے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے پی ایف آئی کے قومی سکریٹری محمد انیس اور نائب صدر عبد السلام سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وہ تمام سوالات پوچھے گئے، جس کی وجہ سے پی ایف آئی مشتبہ ہوئی ہے۔

محمد انیس نے پی ایف آئی پر سخت گیر ہونے کے الزامات کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب سے پی ایف آئی وجود میں آئی ہے تب سے تنظیم پر انتہا پسند ہونے کے الزامات لگ رہے ہیں، اگر پی ایف آئی کا تعلق داعش یا کسی سخت گیر جماعت سے ہے تو سب سے زیادہ سنگین سوال خود حکومت پر عائد ہوتا ہے کہ اس حکومت نے پی ایف آئی پر پابندی کیوں نہیں عائد کی؟

محمد انیس نے دعوی کیا کہ پی ایف آئی صرف اس لیے نشانہ پر ہے کیوں کہ پی ایف آئی مسلمانوں کو خود مختار بنانے کا کام کرتی ہے، جس سے آر ایس ایس کو پریشانی ہوتی ہے، کیونکہ آر ایس ایس ہمیشہ مسلمانوں کو تکلیف میں اور روتا دھوتا دیکھنا چاہتی ہے۔

محمد انیس اور عبد السلام نے پی ایف آئی کے تعلق سے کئی اور اہم سوالات کا جواب دیا ہے۔

دیکھئے یہ خاص رپورٹ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.