دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں جنوبی دہلی میونسپل ڈپارٹمنٹ کے ویٹینری شعبہ نے گزشتہ دنوں ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں کھلے میں قربانی کرنا اور قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی اس کے ساتھ ہی پولیس سے یہ اپیل بھی کی گئی تھی کہ اگر کوئی ایسا کرتا ہوا پایا جاتا ہے تو اسے بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کر سزا دی جائے اس پورے معاملے کو ڈپٹی میئر آلے محمد اقبال کے سامنے لایا گیا۔
ایم سی ڈی کے ڈپٹی میئر آلے محمد اقبال نے آج سوک سینٹر میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں ایم سی ڈی سے متعلق تمام اعلی افسران کو بھی مدعو کیا گیا تھا اس میٹنگ میں جنوبی دہلی علاقے میں قربانی کو لیکر لگی پابندی پر بھی بات ہوئی۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے ڈپٹی میئر آلے محمد اقبال نے بات چیت کے دوران بتایا کہ میٹنگ میں اس سرکولر کو واپس لے لیا گیا ہے اور یہ آرڈر بھی جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ اس طرح کے کسی بھی سرکولر کو جاری کرنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ آلے محمد اقبال نے کہا کہ قربانی کے دوران کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی، یہ بات ایم سی ڈی کے اعلی افسران کے سامنے طے کی گئی ہے۔ اور آئندہ بھی اس طرح کا کوئی بھی نوٹس جاری نہیں کیا جائے گا اس طرح کے سرکولر جاری ہونے سے عوام کے درمیان ایک پریشانی پیدا ہوتی ہے، مستقبل میں اس بچنے کے لیے تمام اقدامات ہماری جانب سے کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن نے قربانی پر پابندی عائد کر دی، کانگریس کا اعتراض
البتہ انہوں نے یہ بات بھی واضح طور پر کہی کہ ایم سی ڈی کے ذریعے جاری کئے گئے سرکولر سے عوام میں غلط فہمی پھیل گئی تھی، دراصل ان کا مقصد سڑک پر قربانی کرنے سے روکنا تھا تاہم گھروں کے اندر قربانی کرنے پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قربانی کرتے ہوئے باقیات کو سڑک پر نہ پھینکے اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کی آستھا کا بھی خیال رکھیں۔