تمام علاقے ایک چاروں طرف سے ٹین کی دیوار سے گھیرے رہتے ہیں اس میں نہ تو کسی کو باہر آنے کی اجازت ہوتی ہے اور نہ ہی کسی کو اس میں داخل ہونے دیا جاتا ہے۔
ایسی صورت میں سب سے بڑی پریشانی کنٹونمنٹ میں رہنے والے لوگوں کی ضروریات کا سامان پہنچنا ہوتا ہے جو پرانی دہلی چوڑی والان علاقے میں نہیں پہنچ رہا۔
لوگوں کی شکایت ہے کہ 24 گھنٹوں میں 2 بار تین تین گھنٹے کے لیے کچھ دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہے لیکن ان دکانوں تک سامان پہچانے کا کوئی وقت نہیں ہے اسی لیے یہاں روز مرہ زندگی کی ضروریات کا سامان نہیں مل پا رہا۔
سماجی کارکن محمد طیب نے بتایا کہ گذشتہ 7 روز سے پولیس سے سبزی اور اناج سے کی کمی سے متعلق شکایات کر رہے ہیں لیکن وہ بس دلاسہ دیکر رہ جاتے ہیں جبکہ عوام کو اب پولیس اہلکاروں کی باتوں پر یقین نہیں ہے۔
وہ چاہتے ہیں کہ جلد از جلد ان کی ضروریاتِ زندگی سے متعلق اشیاء کی رسائی ان کے علاقوں میں کی جائے۔