اس فیصلے کے بعد اب تک دہلی وقف بورڈ کی ٹیم Delhi Waqf Board Team انجینئر کے ساتھ جامع مسجد کا چار بار دورہ کر چکی ہے، آخری دورے میں نہ صرف وقف بورڈ کے انجینئرز شامل تھے بلکہ وہ انجینئر بھی شامل تھے جو آثار قدیمہ کے دیگر پروجیکٹز میں بھی کام کر چکے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دورے میں شامل انجینئر نے بتایا کہ دہلی وقف بورڈ نے کنزرویشن کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کے ساتھ ملکر ان ٹیک نامی ایک کمپنی کے انجینئرز اس دورے کی رپورٹ پیش کریں گے۔ Shah jahani Jama Masjid Inspection
کمیٹی میں شامل انجینئر امجد خان نے بتایا کہ مسجد کی گنبدوں، میناروں، چھتوں، میزنائین فلور وغیرہ کا تکنیکی اور تفصیلی معائنہ کیا گیا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ مسجد میں کس حصہ کو مرمت کی ضرورت ہے اور اس حصہ میں کس طرح کا میٹیریل استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کی ایک رپورٹ وقف بورڈ کو پہلے ہی جمع کرائی جا چکی ہے البتہ آخری دورے کی رپورٹ انٹیک کے انجینئر کو پیش کرنی ہے، جس کے بعد مسجد کی مرمت کے لیے راستہ صاف ہو سکتا ہے۔ Shah jahani Jama Masjid Inspection
انہوں نے مزید کہا کہ اس تاریخی مسجد کی آخری بار بڑے پیمانے پر مرمت سال 1957 میں پنڈت جواہر لال نہرو کے کہنے پر کی گئی تھی، جس کے بعد سے اس تاریخی مسجد کی مرمت نہیں ہوئی ہے، البتہ چھوٹی موٹی مرمت کی جاتی رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Commotion Against Bangalore Mosque: بنگلور ریلوے اسٹیشن پر واقع مسجد پر حملہ
وہیں انجینئر عرفات سلمان نے بتایا کہ مرمت کا کام شروع ہونے سے قبل استعمال ہونے والے مٹیرئل کو بھی ٹیسٹ کیا جائے گا تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس کے اثرات کیا ہیں، اس لیے اس پروجیکٹ میں کتنا وقت لگے گا۔ یہ کہنا کافی مشکل ہے البتہ یہ پروجیکٹ کئی فیسز میں کیا جائے گا۔ Shah jahani Jama Masjid Inspection