ETV Bharat / state

الیکشن کمیشن کی دوبارہ وضاحت

ووٹ ڈالے گئے ای وی ایمز کو اسٹرانگ رومز میں تبدیل کرنے کے مقصد سے ای وی ایم کی مبینہ نقل وحمل سے متعلق بعض شکایتیں میڈیا میں بڑے پیمانے پر گشت کر رہی ہیں۔

author img

By

Published : May 21, 2019, 11:41 PM IST

Updated : May 21, 2019, 11:48 PM IST

ec

الیکشن کمیشن آف انڈیا پُر زور انداز میں اور واضح طور پر یہ وضاحت کرتا ہے کہ 'ایسی رپورٹز اور الزامات پوری طرح غلط اور حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر، پولنگ کے دوران استعمال کردہ کسی بھی ای وی ایم سے تعلق نہیں رکھتی ہیں۔'

پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹ ڈالے گئے تمام ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی، سخت حفاظتی انتظامات میں مجوزہ اسٹرانگ روم میں پہنچا دی گئی ہے۔ اسے اسٹرانگ رومز کو امیدواروں اور الیکشن کمیشن کے مشاہدین کی موجودگی میں دوہرے تالے میں سیل کر دیے گئے ہیں۔

اسٹرانگ روم میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی رکھنے اور اسٹرانگ روم کی سیلنگ کے پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی گئی ہے۔

ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے تک سی سی ٹی وی کے ذریعہ ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔ سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز ( سی اے پی ایف) کے ذریعہ ہر ایک اسٹرانگ روم کی 24 گھنٹے حفاظت کی جاتی ہے۔ مزید برآں امیدوار اور ان کے نامزد ایجنٹ چوبیس گھنٹے اسٹرانگ روم کے قریب موجود رہتے ہیں۔

ووٹوں کی گنتی کے دن اسٹرانگ روم کو امیدواروں/ نامزد ایجنٹوں اور مشاہدین کی موجودگی میں کھولا جاتا ہے اور اس کی بھی ویڈیو گرافی ہوتی ہے۔

ای وی ایم کی گنتی کا عمل شروع ہونے سے قبل کاؤنٹنگ ایجنٹوں کو ای وی ایم کے پتہ کے ٹیگ، سیل ای وی ایم کا سیریئل نمبر دکھایا جاتا ہے تاکہ وہ پولنگ کے دوران استعمال میں لائی گئی اصل مشین کی اصلیت اور اس کے حقیقی ہونے کے تعلق سے مطمئن ہوسکیں۔

انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد سے ہی الیکشن کمیشن نے اپنی منعقد 93 میٹنگوں میں متعدد مواقع پر تمام سیاسی پارٹیوں سے انتخابات سے متعلق انتظامات اور طریقہ کار کی وضاحت کی ہے۔

تمام چیف الیکٹورل آفیسرز (سی ای او) اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز کو بار بار یہ مشورہ دیاجاتا ہے کہ وہ امیدواروں کے سامنے ووٹوں کی گنتی کے انتظامات کی وضاحت کرتے رہیں۔

ایسی حالت میں کیا اس بات پر یہ یقین کیا جا سکتا ہے کہ مذکورہ بالا تفصیلی انتظامی طریقہ کار، سکیورٹی فریم ورک اور طریقہ کار سے متعلق رہنما خطوط جو کمیشن کے ذریعہ وضع کیے گئے ہیں، مجوزہ اسٹرانگ روم، جو چوبیس گھنٹے سی اے پی ایف کے علاوہ امیدواروں کی نگرانی میں رہتے ہیں، وہاں ڈالے گئے ووٹ کے حامل ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ ممکن ہے۔

سوشل میڈیا پر گشت کر رہے الزامات کو ثابت کرنے والے ویڈیو کلپس، محض غیر استعمال شدہ ای وی ایم، جو ریزرو میں ہے ان کی نقل وحمل یا اسٹوریج سے متعلق ہیں۔ پھر بھی ریزرو ای وی ایم کے رکھ رکھاؤ میں آنے والی کسی بھی قسم کی کوتاہی کی پوری طرح جانچ کی جائے گی اور اس کے لیے ذمہ دار آفیسرز کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے تک ای وی ایم کے رکھ رکھاؤ سے متعلق کسی بھی قسیم کی شکایت کی جانچ کے لیے نرواچن سدن میں ایک ای وی ایم کنٹرول روم011-23052123 کام کرتا رہے گا۔ یہ کنٹرول روم 22مئی 2019 کو صبح 11:00 بجے سے کام کرنے لگے گا۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا پُر زور انداز میں اور واضح طور پر یہ وضاحت کرتا ہے کہ 'ایسی رپورٹز اور الزامات پوری طرح غلط اور حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر، پولنگ کے دوران استعمال کردہ کسی بھی ای وی ایم سے تعلق نہیں رکھتی ہیں۔'

پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹ ڈالے گئے تمام ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی، سخت حفاظتی انتظامات میں مجوزہ اسٹرانگ روم میں پہنچا دی گئی ہے۔ اسے اسٹرانگ رومز کو امیدواروں اور الیکشن کمیشن کے مشاہدین کی موجودگی میں دوہرے تالے میں سیل کر دیے گئے ہیں۔

اسٹرانگ روم میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی رکھنے اور اسٹرانگ روم کی سیلنگ کے پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی گئی ہے۔

ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے تک سی سی ٹی وی کے ذریعہ ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔ سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز ( سی اے پی ایف) کے ذریعہ ہر ایک اسٹرانگ روم کی 24 گھنٹے حفاظت کی جاتی ہے۔ مزید برآں امیدوار اور ان کے نامزد ایجنٹ چوبیس گھنٹے اسٹرانگ روم کے قریب موجود رہتے ہیں۔

ووٹوں کی گنتی کے دن اسٹرانگ روم کو امیدواروں/ نامزد ایجنٹوں اور مشاہدین کی موجودگی میں کھولا جاتا ہے اور اس کی بھی ویڈیو گرافی ہوتی ہے۔

ای وی ایم کی گنتی کا عمل شروع ہونے سے قبل کاؤنٹنگ ایجنٹوں کو ای وی ایم کے پتہ کے ٹیگ، سیل ای وی ایم کا سیریئل نمبر دکھایا جاتا ہے تاکہ وہ پولنگ کے دوران استعمال میں لائی گئی اصل مشین کی اصلیت اور اس کے حقیقی ہونے کے تعلق سے مطمئن ہوسکیں۔

انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد سے ہی الیکشن کمیشن نے اپنی منعقد 93 میٹنگوں میں متعدد مواقع پر تمام سیاسی پارٹیوں سے انتخابات سے متعلق انتظامات اور طریقہ کار کی وضاحت کی ہے۔

تمام چیف الیکٹورل آفیسرز (سی ای او) اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز کو بار بار یہ مشورہ دیاجاتا ہے کہ وہ امیدواروں کے سامنے ووٹوں کی گنتی کے انتظامات کی وضاحت کرتے رہیں۔

ایسی حالت میں کیا اس بات پر یہ یقین کیا جا سکتا ہے کہ مذکورہ بالا تفصیلی انتظامی طریقہ کار، سکیورٹی فریم ورک اور طریقہ کار سے متعلق رہنما خطوط جو کمیشن کے ذریعہ وضع کیے گئے ہیں، مجوزہ اسٹرانگ روم، جو چوبیس گھنٹے سی اے پی ایف کے علاوہ امیدواروں کی نگرانی میں رہتے ہیں، وہاں ڈالے گئے ووٹ کے حامل ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ ممکن ہے۔

سوشل میڈیا پر گشت کر رہے الزامات کو ثابت کرنے والے ویڈیو کلپس، محض غیر استعمال شدہ ای وی ایم، جو ریزرو میں ہے ان کی نقل وحمل یا اسٹوریج سے متعلق ہیں۔ پھر بھی ریزرو ای وی ایم کے رکھ رکھاؤ میں آنے والی کسی بھی قسم کی کوتاہی کی پوری طرح جانچ کی جائے گی اور اس کے لیے ذمہ دار آفیسرز کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے تک ای وی ایم کے رکھ رکھاؤ سے متعلق کسی بھی قسیم کی شکایت کی جانچ کے لیے نرواچن سدن میں ایک ای وی ایم کنٹرول روم011-23052123 کام کرتا رہے گا۔ یہ کنٹرول روم 22مئی 2019 کو صبح 11:00 بجے سے کام کرنے لگے گا۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
Last Updated : May 21, 2019, 11:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.