نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں دوسری بار پوچھ گچھ کے لیے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو سمن بھیجا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے نوٹس جاری کر کے 21 دسمبر کو دفتر بلایا ہے۔ اس سے قبل 30 اکتوبر کو سمن بھیجے گئے تھے اور انہیں 2 نومبر کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا لیکن وہ نہیں گئے۔ انہوں نے تین صفحات پر مشتمل خط لکھا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ انہیں کس اتھارٹی کے تحت پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے اور انہوں نے پوچھ گچھ کے لیے ہیڈ کوارٹر جانے سے عاجزانہ اظہار کیا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی نے پیر کو دوبارہ سمن بھیجا ہے۔
تاہم، منگل یعنی 19 دسمبر کو ہندوستانی اتحاد کی میٹنگ کے بعد، اروند کیجریوال اگلے 10 دنوں کے لیے وپاسنا کے لیے دہلی سے باہر جا رہے ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں آتشی حکومت کے کام کاج کی دیکھ بھال کریں گی۔ ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس پر وزیراعلیٰ کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ اس سے پہلے سی بی آئی شراب گھوٹالے میں اروند کیجریوال سے پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ یہ انکوائری اس سال اپریل کے مہینے میں ہوئی تھی۔
سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا گزشتہ فروری سے تہاڑ جیل میں ہیں۔ ان کی ضمانت کی درخواست سپریم کورٹ نے مسترد کر دی ہے۔ اس سے پہلے دہلی کی نچلی عدالت میں چھ بار ضمانت کی درخواستیں داخل کی گئی تھیں، لیکن ان سب کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اے اے پی کے رکن اسمبلی سنجے سنگھ بھی اسی معاملے میں جیل میں ہیں۔
بی جے پی نے مانگی استعفیٰ: ای ڈی کی طرف سے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھیجے گئے نوٹس پر دہلی بی جے پی کے جنرل سکریٹری ہریش کھورانہ نے کہا ہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کے استعفیٰ دینے کا وقت آ گیا ہے۔ یہ ان تمام عام آدمی پارٹی لیڈروں پر طمانچہ ہے جو بار بار کہہ رہے ہیں کہ شراب گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور یہ ایک فرضی معاملہ ہے۔