نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی میں پروفیسر اور راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا کا 4 ستمبر کو ہونے والا لیکچر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ جس پر رکن پارلیمنٹ نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی نے بغیر کسی ٹھوس وجہ کے میرا لیکچر منسوخ کر دیا ہے۔اس سلسلے میں وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے گا۔
دہلی یونیورسٹی (DU) میں سنٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ اِن ہائر ایجوکیشن کے تحت 22 اگست سے 4 ستمبر تک سوشل ورک اینڈ سوشل سائنس پر آن لائن ریفریشر کورس کے سلسلے میں ایک زوم میٹنگ ہونی تھی۔ اسی تعلق سے 18 اگست کو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا تھا کہ پولیٹیکل سوشل ورک کے موضوع پر 4 ستمبر کو صبح 10 بجے سے 11.30 بجے تک بحث ہونی تھی۔ اس میں ڈی یو کے سوشل ورک ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر منوج جھا کو بھی لیکچر دینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا، لیکن اب اسے اچانک منسوخ کر دیا گیا۔
سنٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ ان ہائر ایجوکیشن کی ڈائریکٹر پروفیسر گیتا سنگھ نے ایم پی منوج جھا کو ایک میل لکھا ہے کہ 4 ستمبر کو طے شدہ فیصلہ کے مطابق آپ 10 سے صبح 11.30 بجے تک ایک موضوع پر لیکچر دینے جا رہے ہیں۔ لیکن بعض وجوہات کی بنا پر لیکچر منسوخ کر دیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی 4 ستمبر کو ہونے والا پروگرام بھی منسوخ کر دیا گیا ہے اس لیے آپ کو ہونے والی تکلیف کے لیے پم معذرت خواں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- آزادی کا 75واں سال ملک کا سب سے ڈراؤنا سال رہا ہے: منوج جھا
- لاکھ کوشش کریں، کشمیر کا دل کبھی نہیں جیت سکتے: منوج جھا
لیکچر منسوخ ہونے پر پروفیسر منوج جھا نے کہا کہ میرا لیکچر کیوں منسوخ کیا گیا؟ یہ بات منتظم سے ہی پوچھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 18 اگست کو خط موصول ہوا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ آپ کا 4 ستمبر کو صبح 10 سے 11.30 کے درمیان لیکچر ہے اور 30 اگست کی صبح ایک خط آیا کہ آپ کا لیکچر منسوخ کر دیا گیا ہے۔
منوج جھا نے مزید کہا کہ 'میں نے یہاں تعلیم حاصل کی ہے، یہ یونیورسٹی میری ہے اور آج میں یہاں پڑھا رہا ہوں۔ پارلیمنٹ میں اپنی بات کہتا ہوں، سڑک پر اپنی بات کہتا ہوں۔میں اخبار میں اپنے خیالات کا اظہار کرتا ہوں، لیکن اپنی ہی یونیورسٹی کے اساتذہ سے خطاب نہیں کر سکتا۔ کیا یہ ملک اس طرح وشوا گرو بنے گا؟ اس سلسلے میں ہم اس معاملے کا نوٹس لینے کے لیے ڈی یو کے وائس چانسلر کو خط لکھیں گے۔ ہم ملک کے وزیر اعظم اور وزیر تعلیم کو بھی خط لکھیں گے۔ میں چاہتا ہوں کہ اس پروگرام کو منسوخ کرنے کی وجہ کی تحقیقات کی جائے۔