دہلی کے کورونا وارئیر ڈاکٹر انس مجاہد کے والد کو آج دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے ایک کروڑ روپے کا چیک پیش کیا۔ دہلی کے 26 سالہ ڈاکٹر انس مجاہد کے والد نے کیجریوال سے چیک وصول کرنے کے بعد کہا کہ ان کا بیٹا جب اپنے فرائض سرانجام دے رہا تھا تبھی وہ کورونا وائرس کی زد میں آگیا اور اس دوران اس کی موت ہوگئی۔
ایک کروڑ کا معاوضہ حاصل کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر انس مجاہد کے والد نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کے دوسرے بچے بھی ملک کی خدمت کریں گے۔
وزیراعلی اروند کیجریوال نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، "ڈاکٹر انس تب سے جی ٹی بی اسپتال میں مریضوں کا علاج کر رہے تھے جب سے دہلی میں کورونا نے اپنے پیر پسارے تھے۔ انہیں 9 مئی کو مریضوں کے علاج کے دوران کورونا سے انفیکٹڈ ہونے کا پتہ چلا جس کے کچھ دیر بعد ہی ڈاکٹر انس کا انتقال ہوگیا۔
جس کے جواب میں ڈاکٹر مجاہد الاسلام نے کہا ‘مجھے حکومت کی طرف سے کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے امید ہے کہ میں اور میری اولادیں ملک کی خدمت کریں گی۔ یہ بات ایک باپ نے اپنے 26 سالہ بیٹے کو کھونے کے بمشکل 10 دن بعد مجھ سے کہی۔
ڈاکٹر مجاہد نے کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو ڈاکٹر بنایا ہی اس لیے تھا کہ وہ ایک دن ملک کی خدمت کرے گا۔