ETV Bharat / state

دہلی: ہندو راؤ کالج و ہسپتال کے طالب علم پر کارروائی - شمالی دہلی کی میونسپل کمشنر

شمالی دہلی کی میونسپل کمشنر ورشا جوشی نے بتایا کہ 'ہندو راؤ کالج میں ڈپلومیٹ آف نیشنل بورڈ کے ایک طالب علم کے خلاف مبینہ طور پر عطیہ کیے ہوئے سامان کو اپنی مرضی سے تقسیم کرنے کے سبب کاروائی بھگتنی پڑ رہی ہے۔'

ہندو راؤ ہسپتال
ہندو راؤ ہسپتال
author img

By

Published : Apr 17, 2020, 4:53 PM IST

دہلی کے ہندو راؤ کالج و ہسپتال میں یہ طالب علم ڈپلومیٹ آف نیشنل بورڈ کی پڑھائی کر رہا تھا اور یہ ایک سینیئر ڈاکٹر سے تعلیم حاصل کر رہا تھا۔

  • He being a student, I didnt want to start proceedings under the Act, and directed his termination only, so that he can pursue his career elsewhere, since I certainly dont want such folk HERE. However, if the media WANTS to air all his shocking behaviour, I cant help it.

    — Varsha Joshi (@suraiya95) April 16, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'اس طالب علم نے عطیہ کیے ہوئے سامان کو دوسری جگہ منتقل کر دیا، جس کے بعد اس کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا'۔

بدھ کے روز ہندو راؤ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کی طرف سے جاری کردہ سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر کو 'ادارے کی بدنامی کرنے پر فوری طور پر ان کی خدمات سے فارغ کر دیا گیا ہے'۔

  • (1) He diverted donated materials which were to be entered in the stock of HRH by directly entering into correspondence with the donor agency which was already being communicated with by the MS. (2) He then proceeded to distribute the materials himself to whoever he pleased.

    — Varsha Joshi (@suraiya95) April 16, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جوشی نے کہا کہ 'وہ اسپتال کے ملازم نہیں تھے لہذا انکوائری کمیٹی کا معاملہ لاگو نہیں ہوتا ہے'۔

وہ محکمہ آرتھوپیڈک کے کسی سینیئر ڈاکٹر کے تحت صرف ڈی این بی کا طالب علم تھا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تمام حقائق ریکارڈ پر ہیں۔

ٹویٹس کی ایک سیریز میں جوشی نے الزام لگایا کہ 'ڈی این بی کے طالب علم نے عطیہ کردہ مواد کو ڈائیورٹ کر دیا تھا جو براہ راست ڈونر ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کرکے ایچ آر ایچ کے اسٹاک میں داخل ہوا تھا جس کے بارے میں ایم ایس کے ذریعہ پہلے ہی سے بات چیت کی جا رہی تھی'۔

اس کے بعد انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ 'اس کے بعد وہ طالب علم اپنی مرضی سے مواد خود تقسیم کرتا رہا' جو مناسب نہیں تھا۔

دہلی کے ہندو راؤ کالج و ہسپتال میں یہ طالب علم ڈپلومیٹ آف نیشنل بورڈ کی پڑھائی کر رہا تھا اور یہ ایک سینیئر ڈاکٹر سے تعلیم حاصل کر رہا تھا۔

  • He being a student, I didnt want to start proceedings under the Act, and directed his termination only, so that he can pursue his career elsewhere, since I certainly dont want such folk HERE. However, if the media WANTS to air all his shocking behaviour, I cant help it.

    — Varsha Joshi (@suraiya95) April 16, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'اس طالب علم نے عطیہ کیے ہوئے سامان کو دوسری جگہ منتقل کر دیا، جس کے بعد اس کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا'۔

بدھ کے روز ہندو راؤ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کی طرف سے جاری کردہ سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر کو 'ادارے کی بدنامی کرنے پر فوری طور پر ان کی خدمات سے فارغ کر دیا گیا ہے'۔

  • (1) He diverted donated materials which were to be entered in the stock of HRH by directly entering into correspondence with the donor agency which was already being communicated with by the MS. (2) He then proceeded to distribute the materials himself to whoever he pleased.

    — Varsha Joshi (@suraiya95) April 16, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جوشی نے کہا کہ 'وہ اسپتال کے ملازم نہیں تھے لہذا انکوائری کمیٹی کا معاملہ لاگو نہیں ہوتا ہے'۔

وہ محکمہ آرتھوپیڈک کے کسی سینیئر ڈاکٹر کے تحت صرف ڈی این بی کا طالب علم تھا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تمام حقائق ریکارڈ پر ہیں۔

ٹویٹس کی ایک سیریز میں جوشی نے الزام لگایا کہ 'ڈی این بی کے طالب علم نے عطیہ کردہ مواد کو ڈائیورٹ کر دیا تھا جو براہ راست ڈونر ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کرکے ایچ آر ایچ کے اسٹاک میں داخل ہوا تھا جس کے بارے میں ایم ایس کے ذریعہ پہلے ہی سے بات چیت کی جا رہی تھی'۔

اس کے بعد انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ 'اس کے بعد وہ طالب علم اپنی مرضی سے مواد خود تقسیم کرتا رہا' جو مناسب نہیں تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.