یہ تقریب دہلی یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی، جس میں مصنف ضیاء السلام نے کتاب سے متعلق مختلف پہلوؤں پر بات کی اور بتایا کہ موجودہ دور میں مدارس کی حالت کیا ہے۔
'مدرساز ان دی ایج آف اسلاموفوبیا' سے متعلق بات کرتے ہوئے ضیاء السلام نے کہا کہ جس قوم کو ساتویں صدی سے تیرہویں صدی تک تمام شعبوں میں نت نئی ایجادات کرنے کا شرف حاصل ہے وہ قوم ایک دم سے کس طرح تمام شعبوں میں پچھڑتی چلی گئی، یہ سوچنے والی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ مدارس میں تعلیم کا ماڈل تبدیل کیا جائے، کیونکہ ساتویں صدی سے 13 ویں صدی تک جو بھی ایجادات ہوئیں، وہ اسی مدرسہ تعلیم کی بنیاد پر ہوئی، جسے آج قابل قبول نہیں سمجھا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے شاید یہی وجہ ہے کہ جو مدارس میں تعلیم دی جاتی ہے وہ صدیوں پرانی ہے، جسے تبدیل ہی نہیں کیا گیا جبکہ اسکولز میں عام طور پر ہر دوسرے برس میں نصاب تبدیل کر دیا جاتا ہے۔