ETV Bharat / state

کالندی کنج  روڈ پر گندگی کا ڈھیر

author img

By

Published : Jan 7, 2021, 7:21 PM IST

Updated : Jan 7, 2021, 8:19 PM IST

دارالحکومت دہلی کے کالندی کنج، بٹلہ ہاؤس شاہراہ پر گندگی کا ڈھیر جمع ہو گیا ہے۔

کئی دنوں سے رک رک کر ہونے والی بارش کے بعد شاہین باغ کے کئی بلاک بالخصوص مرکزی بازار ہائی ٹینشن روڈ کے اندرونی حصےکی صورتحال بد تر ہو گئی۔

کہیں پانی جمع ہے تو کہیں کافی دنوں کے جمع پانی نے کیچڑ کی شکل اختیار کر لی ہے لیکن اس سے بدتر صورت حال باہری علاقہ کی ہے۔

کالندی کنج 9 نمبر سے ابو الفضل انکلیو اور بٹلہ ہاؤس ،جامعہ ملیہ کی جانب جانے والی سڑک کے کنارے پورے شاہین باغ کا کچرا ڈالا جارہا ہے۔جس نے ڈمپ ہاؤس کی شکل اختیار کر لی ہے۔

اس سے سڑک کنارے گندگی کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔ جہاں آوارہ جانور ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ اس سے نکلنے والی گندی بو نے لوگوں کا جینا دشوار کر دیا ہے۔ ساتھ ساتھ گزرنے والے لوگوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

اس سے مختلف مہلک امراض کے پیدا ہونے کا بھی خطرہ ہو گیا ہے۔یہ گندگی اور غلازت بھارت و بیرون ملک کا مشہور دینی ادارہ مدرسہ جامعہ اسلامیہ سنابل کے سامنے اس کی دیوار کے عقب میں موجود ہے۔

اس کے چند میٹر کے فاصلے پر دہلی کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کا گارڈن ،دفتر اور چائے خانہ موجود ہے جبکہ اسی شاہین باغ میں رکن اسمبلی امانت اللّٰہ خان اور میونسپل کارپوریشن کے رکن واجد خان کی رہائش ہے اور دونوں کا تعلق حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی سے ہے۔پھر بھی معروف مدرسہ کے عقب میں غلازت کا ڈھیر حکومت اور بلدیہ کی نا اہلی اور غفلت کا منھ بولتا ثبوت ہے۔

نوئیڈا کی جانب سے مسلم آبادی میں داخل ہونے کا یہ انٹری پوائنٹ بھی ہے جب شروعات میں ہی گندگی اور غلازت نمایاں ہو تو باقی اندرونی علاقوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جبکہ فریدآباد اور نوئیڈا کو جوڑنے والی اصل شاہراہ خوبصورت نظارہ پیش کرتی یے۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی پر ایک نظر، سکیورٹی سخت

ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر، محلے اور علاقے کا صاف ستھرا ہونا معاشرے کے افراد کی نفاست، اچھے مزاج، پر وقار زندگی اور خوبصورت سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

کئی دنوں سے رک رک کر ہونے والی بارش کے بعد شاہین باغ کے کئی بلاک بالخصوص مرکزی بازار ہائی ٹینشن روڈ کے اندرونی حصےکی صورتحال بد تر ہو گئی۔

کہیں پانی جمع ہے تو کہیں کافی دنوں کے جمع پانی نے کیچڑ کی شکل اختیار کر لی ہے لیکن اس سے بدتر صورت حال باہری علاقہ کی ہے۔

کالندی کنج 9 نمبر سے ابو الفضل انکلیو اور بٹلہ ہاؤس ،جامعہ ملیہ کی جانب جانے والی سڑک کے کنارے پورے شاہین باغ کا کچرا ڈالا جارہا ہے۔جس نے ڈمپ ہاؤس کی شکل اختیار کر لی ہے۔

اس سے سڑک کنارے گندگی کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔ جہاں آوارہ جانور ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ اس سے نکلنے والی گندی بو نے لوگوں کا جینا دشوار کر دیا ہے۔ ساتھ ساتھ گزرنے والے لوگوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

اس سے مختلف مہلک امراض کے پیدا ہونے کا بھی خطرہ ہو گیا ہے۔یہ گندگی اور غلازت بھارت و بیرون ملک کا مشہور دینی ادارہ مدرسہ جامعہ اسلامیہ سنابل کے سامنے اس کی دیوار کے عقب میں موجود ہے۔

اس کے چند میٹر کے فاصلے پر دہلی کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کا گارڈن ،دفتر اور چائے خانہ موجود ہے جبکہ اسی شاہین باغ میں رکن اسمبلی امانت اللّٰہ خان اور میونسپل کارپوریشن کے رکن واجد خان کی رہائش ہے اور دونوں کا تعلق حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی سے ہے۔پھر بھی معروف مدرسہ کے عقب میں غلازت کا ڈھیر حکومت اور بلدیہ کی نا اہلی اور غفلت کا منھ بولتا ثبوت ہے۔

نوئیڈا کی جانب سے مسلم آبادی میں داخل ہونے کا یہ انٹری پوائنٹ بھی ہے جب شروعات میں ہی گندگی اور غلازت نمایاں ہو تو باقی اندرونی علاقوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جبکہ فریدآباد اور نوئیڈا کو جوڑنے والی اصل شاہراہ خوبصورت نظارہ پیش کرتی یے۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی پر ایک نظر، سکیورٹی سخت

ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر، محلے اور علاقے کا صاف ستھرا ہونا معاشرے کے افراد کی نفاست، اچھے مزاج، پر وقار زندگی اور خوبصورت سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

Last Updated : Jan 7, 2021, 8:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.