جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پینل کے لئے ڈی یو سے وابستہ ڈیپارٹمنٹ میں ایڈہاک اور مہمان اساتذہ کی تقرری کاپینل تشکیل دینے محققین کو اور امیدواروں کو آن لائن بلایا جائے تاکہ تعلیمی سیشن 2020--21 میں ایڈہاک اور گیسٹ ٹیچر کا تقرر کیا جائے۔
اس سال NET ، JRF اور پی ایچ ڈی رکھنے والے امیدوار بھی درخواست دے سکتے ہیں۔اس کے لئے تمام شعبے کو آن لائن ایڈھاک پینل میں نام جوڑنے کے لیے ڈین اور ڈیپارٹمنٹ کے صدور کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
فورم کے چیئرمین اور دہلی یونیورسٹی کونسل کے سابق ممبر پروفیسر ہنسراج 'سمن' نے وائس چانسلر کو ایک خط میں لکھا ہے کہ ہر ڈیپارٹمنٹ ہر سال ایڈہاک اور مہمان اساتذہ کی تقرری کے لئے اپنا مضمون پینل تیار کرتا ہے۔ اس کے لئے ، ہر ڈیپارٹمنٹ اپریل / مئی / جون کے مہینے میں اہل محققین / امیدواروں سے درخواستیں طلب کرتا ہے۔ ایڈہاک پینل کے متعدد زمرے ترتیب دیئے جاتے ہیں جیسے میرٹ ، او بی سی ، ایس سی ، ایس ٹی ، معذور ای ڈبلیو ایس وغیرہ امیدواروں کی اہلیت کی بنیاد پر بنائی گئی ہیں ، اس کے علاوہ پہلی سے ساتویں کیٹگری تک نام رکھے جاتے ہیں۔ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے جاری پینل میں سے ہی مختلف تدریسی شعبے اور کالجوں میں ایڈہاک / مہمان اساتذہ کی آسامیوں کے لئے غور کیا جاتا ہے۔
پروفیسر سمن نے بتایا ہے کہ ڈیپارٹمنٹ میں امیدواروں کا ایڈہاک پینل ہر سال اپریل کے آخر سے 30 جون تک مختلف زمروں میں امیدواروں کا پینل تشکیل دینے کے لئے کیا جاتا ہے۔
پروفیسر سمن نے وائس چانسلر کو مشورہ دیا ہے کہ جن امیدواروں کے نام تعلیمی سیشن 2019--20 کے لئے ایڈہاک پینل میں شامل ہیں ، انہیں اس سال نئے درخواست دینے سے استثنیٰ دیا جائے اور ان کے نام دوبارہ ایڈہاک پینل میں شامل کیے جائیں کیونکہ یہ پینل 2020 تک کا ہے۔ ایسا کرنے سے ڈیپارٹمنٹ / آفس کا کام کم ہوجائے گا اور ڈیپارٹمنٹ کے مسئلے کو کافی حد تک حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ آن لائن درخواستیں صرف ان امیدواروں سے ہی طلب کی جانی چاہئے جنہوں نے اس سے قبل ایڈہاک پینل میں درخواست نہیں دی ہے اور جو تعلیمی سیشن - 2020--21 میں کالجوں میں ایڈہاک / گیسٹ ٹیچر تقرریوں کے لئے درخواست دینا چاہتے ہیں۔ محققین / امیدوار جن کے زمرے میں اضافی قابلیت حاصل کرنے کی وجہ سے تبدیل کرنا پڑتا ہے ، اور وہ درخواست دینا چاہتے ہیں پھر انہیں آن لائن درخواست کے لئے کہا جائے۔
پروفیسر سمن نے وائس چانسلر کو لکھے گئے خط میں یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹیوں / کالجوں میں طویل عرصے سے ایڈہاک اساتذہ کے لئے ایم ایچ آر ڈی کے دسمبر -2018 کے سرکلر کو ملحوظ رکھتے ہوئے مستقل تقرریوں کا عمل جلد از جلد شروع کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بھی مستقل تقرری ہوتی ہے تو ایڈہاک اساتذہ کو باقاعدہ بناتے ہوئے ریزرویشن کی آئینی شقوں پر عمل کرتے ہوئے ایڈھاک سروس کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ وہ اس نظام سے باہر نہ ہو۔