ETV Bharat / state

نابالغ ملازمہ کے ساتھ مار پیٹ - دہلی کے کمیشن برائے خواتین

دہلی کی کمیشن برائے خواتین نے دار الحکومت دہلی میں ایک 17 سالہ نابالغ لڑکی کو بازیاب کیا ہے۔

نابالغ ملازمہ کے ساتھ مار پیٹ
author img

By

Published : Sep 9, 2019, 12:55 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 11:41 PM IST

ریاست آسام کی ایک 17 سالہ نابالغ لڑکی کو دارالحکومت دہلی کے اشوک وہار کے ایک گھر میں نوکرانی کے طور پر کام کرنے پر مجبور کیا جارہا تھا، اور اسے کوئی تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی تھی۔

نابالغ ملازمہ کے ساتھ مار پیٹ

کسی نامعلوم شخص نے دہلی کے کمیشن برائے خواتین کو اس کی شکایت درز کی تھی، جس کے بعد دہلی کے کمیشن برائے خواتین نے اشوک وہار کی پاش کالونی میں واقع ایک گھر میں پہنچی جہاں انہیں بچی نہیں ملی، جس کے بعد انہوں نے تفتیش شروع کی تو لڑکی قریب کے ہی ایک گھر میں ملی۔

لڑکی نے بتایا کہ وہ آسام کے تیج پور کی رہائشی ہے اور اس کے والدین کی موت ہوچکی ہے تب سے وہ اپنے ماموں کے گھر اپنے چار بہن بھائیوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔

اس کے گاؤں کے ہی ایک لڑکے نے اسے اچھے تنخواہ میں نوکری دینے کی لالچ میں دہلی لے آیا۔اور اسے ہر ماہ 10،000 تنخواہ دینے کا وعدہ کیا۔لیکن اسے کوئی رقم نہیں دی گئی اور اسکے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی۔

دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ کچھ لوگ جس طرح سے انسانوں کے ساتھ سلوک کرتے ہیں اس سے مجھے رنج ہے، جس طرح سے دہلی میں انسانی اسمگلنگ کے معاملات بڑھ رہے ہیں، دہلی پولیس اور دہلی حکومت کو اس پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ریاست آسام کی ایک 17 سالہ نابالغ لڑکی کو دارالحکومت دہلی کے اشوک وہار کے ایک گھر میں نوکرانی کے طور پر کام کرنے پر مجبور کیا جارہا تھا، اور اسے کوئی تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی تھی۔

نابالغ ملازمہ کے ساتھ مار پیٹ

کسی نامعلوم شخص نے دہلی کے کمیشن برائے خواتین کو اس کی شکایت درز کی تھی، جس کے بعد دہلی کے کمیشن برائے خواتین نے اشوک وہار کی پاش کالونی میں واقع ایک گھر میں پہنچی جہاں انہیں بچی نہیں ملی، جس کے بعد انہوں نے تفتیش شروع کی تو لڑکی قریب کے ہی ایک گھر میں ملی۔

لڑکی نے بتایا کہ وہ آسام کے تیج پور کی رہائشی ہے اور اس کے والدین کی موت ہوچکی ہے تب سے وہ اپنے ماموں کے گھر اپنے چار بہن بھائیوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔

اس کے گاؤں کے ہی ایک لڑکے نے اسے اچھے تنخواہ میں نوکری دینے کی لالچ میں دہلی لے آیا۔اور اسے ہر ماہ 10،000 تنخواہ دینے کا وعدہ کیا۔لیکن اسے کوئی رقم نہیں دی گئی اور اسکے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی۔

دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ کچھ لوگ جس طرح سے انسانوں کے ساتھ سلوک کرتے ہیں اس سے مجھے رنج ہے، جس طرح سے دہلی میں انسانی اسمگلنگ کے معاملات بڑھ رہے ہیں، دہلی پولیس اور دہلی حکومت کو اس پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

Intro:दिल्ली महिला आयोग ने एक बार फिर दिल्ली में जबरन लाई गई 17 साल की नाबालिक लड़की को रेस्क्यू किया है, दरअसल असम की रहने वाली एक 17 साल की नाबालिक बच्ची को दिल्ली के अशोक विहार में एक घर में जबरन नौकरानी का काम कराया जा रहा था यहां तक कि उसे इसके लिए कोई वेतन तक नहीं दिया जाता था और उसके साथ मारपीट आदि जुल्म किए जाते थे


Body:अशोक विहार के एक घर में जबरन रखा गया
दिल्ली महिला आयोग के हेल्पलाइन नंबर 181 पर एक अज्ञात व्यक्ति ने शिकायत दर्ज कराई थी जिसके बाद दिल्ली महिला आयोग अशोक विहार के पॉश कॉलोनी में बने घर पहुंचा जहां उन्हें लड़की नहीं मिली जिसके बाद उन्होंने छानबीन की तो लड़की पास के ही एक घर में थी

बिना वेतन के करवाई जा रही थी मजदूरी
लड़की ने बताया कि वह असम के तेजपुर की रहने वाली है और उसके माता-पिता दोनों की मृत्यु हो चुकी है तब से वह चार भाई-बहनों के साथ अपने मामा के घर पर रह रही थी लेकिन तभी उसके गांव में एक लड़के ने उससे अच्छी तनख्वाह पर नौकरी का लालच देकर दिल्ली लाया गया और अशोक विहार में दंपति के घर पर प्रति महीने 10,000 की तनख्वाह का वादा कर उसे वह काम दिलवाया गया लेकिन वहां आने के बाद उसे कोई पैसे नहीं दिए गए बल्कि उससे ढेर सारा काम करवाने के बाद मारपीट तक की जाने लगी और धमकी दी गई.


Conclusion:पुलिस और सरकार को कड़े कदम उठाने की जरूरत
इस पूरे मामले पर दिल्ली महिला आयोग की अध्यक्ष स्वाति मालीवाल ने कहा कि जिस तरीके से कुछ लोग इंसानों के साथ व्यवहार करते हैं मैं उससे दुखी हूं राजधानी के पॉश घरों में रहने के बावजूद कुछ लोगों के पास माने बीए शालीनता नहीं है जिस तरीके से लगातार मानव तस्करी के मामले दिल्ली में बढ़ रहे हैं इस पर दिल्ली पुलिस और दिल्ली सरकार को कदम उठाने की जरूरत है
Last Updated : Sep 29, 2019, 11:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.