دہلی وقف بورڈ کے ملازمین طویل عرصہ سے تنخواہ نہ ملنے کے بعد احتجاج پر مجبور ہوگئے۔ کچھ روز سے جاری احتجاج کے باوجود وقف انتظامیہ کی جانب سے خاطر خواہ توجہ نہ دینے کے بعد ملازمین بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔
ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے وقف بورڈ کے ضروری کام مکمل طور پر بند ہیں جبکہ دفتر کو بھی بند کردیا گیا اور کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
ہڑتال پر بیٹھے ملازمین نے کہا کہ ’جب تک تنخواہ نہیں دی جاتی احتجاج جاری رہے گا‘۔ اس دوران کسی بھی ممبر کو دفتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ ہڑتالی ملازمین نے 9 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے بعد 20 اکتوبر کو چیف ایگزیکٹو آفیسر اور تمام بورڈ کے ممبرز کو ایک خط کے ذریعہ مشکلات سے آگاہ کیا تھا تاہم اس کی ایک کاپی محمکہ مالیات اور دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو بھی بھیجی گئی۔
وقف بورڈ کی رکن رضیہ سلطانہ نے ہڑتالی ملازمین کے ساتھ اظہار یگانگت کیا اور انہوں نے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر پر تنخواہ نہ دینے کا الزام عائد کیا۔ اس موقع پر ملازمین نے کہا کہ طویل عرصہ سے تنخواہ نہ ملنے کے سبب گھر میں فاقہ کی نوبت آگئی ہے۔