نئی دہلی: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے جاری پریس بیان میں کہا کہ شرون کمار کی طرح بزرگوں کو ایودھیا لے جاکر رام للا کے درشن کرانے والے کیجریوال یہ کیوں بھول گئے کہ شرون کمار نے عوام کے پیسوں سے نہیں بلکہ اپنی جیب سے اپنے والدین کو یاترا کروائی تھی۔ دہلی فساد میں خاموشی اختیار کرنے والے اب شرون کمار کا روپ لینا چاہتے ہیں، تیرتھ یاترا کے لیے سرکار کے پاس بجٹ ہے اور حج ہاؤس کے نام پر کنگال ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام کے 101 برس مکمل
اپنے بیان میں کلیم الحفیظ نے کہا کہ انہیں کسی کے ایودھیا جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اعتراض ا س بات پر ہے کہ جب مسلمانوں کا ذکر آتا ہے تو حکمراں سیکولر بن جاتے ہیں۔ اروند کیجریوال ہوں یا منیش سسودیا دونوں میں سے کوئی بھی مسلمانوں کے مذہبی پروگراموں میں جانے سے پرہیز کرتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں لڑکیوں کے ایک مدرسے کے سالانہ فنکشن میں وقت دینے کے باوجودبھی منیش سسودیا نہیں پہنچے۔ یہ کیسا راج دھرم ہے جو اپنی رعایا میں تفریق کرتا ہے۔