ETV Bharat / state

Delhi Riots 2020: دہلی فسادات کے بعد فساد زدگان کی مدد میں جمعیت نے اہم کردار ادا کیا، مولانا حکیم الدین قاسمی - مولانا حکیم الدین قاسمی

دہلی فسادات Delhi Riots 2020 کے دوران بلا تفریق مذہب و ملت تمام فساد زدگان کو ہر طرح کی مدد فراہم کی گئی ہے 12 مساجد، ایک اسکول 2 مدرسوں سمیت سینکڑوں گھر اور دکانیں بھی از سر نو تعمیر کیے گئے ہیں اور متعدد افراد کو روزگار مہیا کرانے میں بھی جمعیت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

دہلی فسادات کے بعد فساد زدگان کی مدد میں جمعیت نے اہم کردار ادا کیا، مولانا حکیم الدین قاسمی
دہلی فسادات کے بعد فساد زدگان کی مدد میں جمعیت نے اہم کردار ادا کیا، مولانا حکیم الدین قاسمی
author img

By

Published : Feb 19, 2022, 9:42 PM IST

دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطے North East Delhi میں سال 2020 میں آزادی کے بعد دہلی کا سب سے بڑا فساد ہوا جس میں ایک پولیس اہلکار سمیت 54 افراد ہلاک ہوئے تھے مرنے والے 40 افراد مسلمان تھے۔ ایسے ہی مکانات اور دکانیں بھی سب سے زیادہ مسلمانوں کی ہی نذرِ آتش کی گئی تھی حالانکہ دہلی حکومت کی جانب سے معاوضہ کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن اس کا فائدہ فساد زدگان کو نہیں ملا البتہ جمعیت علماء ہند نے فساد متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر فساد زدگان کی مدد کی۔

ویڈیو

دہلی فسادات سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت علماء ہند کے قومی جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ اب تک جمعیت کے ذریعے 465 افراد کو ضمانت دلا چکے ہیں جب کہ 150 سے زائد معاملے ابھی ٹرائل پر ہیں اور وہ ذیلی عدالتوں سمیت دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کیسز کی پیروی کر رہے ہیں۔

مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ دہلی فسادات کے دوران بلا تفریق مذہب و ملت تمام فساد زدگان کو ہر طرح کی مدد فراہم کی گئی ہے 12 مساجد، ایک اسکول 2 مدرسوں سمیت سینکڑوں گھر اور دکانیں بھی از سر نو تعمیر کیے گئے ہیں اور متعدد افراد کو روزگار مہیا کرانے میں بھی جمعیت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کا حکم ہے کہ شیو وہار بستی کو جمعیت نے گود لیا اور اس علاقے کو ایک نمونے کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطے North East Delhi میں سال 2020 میں آزادی کے بعد دہلی کا سب سے بڑا فساد ہوا جس میں ایک پولیس اہلکار سمیت 54 افراد ہلاک ہوئے تھے مرنے والے 40 افراد مسلمان تھے۔ ایسے ہی مکانات اور دکانیں بھی سب سے زیادہ مسلمانوں کی ہی نذرِ آتش کی گئی تھی حالانکہ دہلی حکومت کی جانب سے معاوضہ کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن اس کا فائدہ فساد زدگان کو نہیں ملا البتہ جمعیت علماء ہند نے فساد متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر فساد زدگان کی مدد کی۔

ویڈیو

دہلی فسادات سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت علماء ہند کے قومی جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ اب تک جمعیت کے ذریعے 465 افراد کو ضمانت دلا چکے ہیں جب کہ 150 سے زائد معاملے ابھی ٹرائل پر ہیں اور وہ ذیلی عدالتوں سمیت دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کیسز کی پیروی کر رہے ہیں۔

مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ دہلی فسادات کے دوران بلا تفریق مذہب و ملت تمام فساد زدگان کو ہر طرح کی مدد فراہم کی گئی ہے 12 مساجد، ایک اسکول 2 مدرسوں سمیت سینکڑوں گھر اور دکانیں بھی از سر نو تعمیر کیے گئے ہیں اور متعدد افراد کو روزگار مہیا کرانے میں بھی جمعیت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کا حکم ہے کہ شیو وہار بستی کو جمعیت نے گود لیا اور اس علاقے کو ایک نمونے کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.