اس احتجاجی مظاہرے میں مختلف سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی اور بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
یہ احتجاجی مظاہرہ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے ذیر اہتمام بی جے پی دفتر کے باہر کیا گیا جہاں پولیس کے ذریعہ مظاہرین کو روکا گیا۔
مودی مر گیا اور شہریت ترمیمی بل واپس لو کے نعروں سے شروع ہوئے اس مظاہرے میں کانگریس کارکنان چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بنٹے نظر آئے اور دیگر سیاسی رہنما بھی ندارد دکھے۔
مذید پڑھیں: شہریت ترمیمی بل کے خلاف آسام ابل رہا ہے
اس موقع پر کانگریس رہنما آل اقبال نے کہا کہ انہیں لوک سبھا کے اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ بھارت کے آئین کے خلاف اس بل کو اتنی آسانی سے پاس کرا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہٹلر گردی کی انتہا ہے جہاں نا تو حزب مخالف سیاسی جماعتوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔
مذید پڑھیں: آسام: برہمپتر وادی میں انٹرنیٹ پر پابندی
وہیں کانگریس کی رہنما اشرت جہاں کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی صورتحال بے حد خراب ہے اور ملک کے نوجوان بے روزگار ہیں ایسے میں اگر اس بل کو نافذ کیا جاتا ہے تو اس سے ملک کے حالات مزید خراب ہوں گے۔