اس پورے معاملے میں بھارت نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او موہر سنگھ نے بتایا کہ سنیل جو اصل میں چوری چورا کا رہائشی ہے اور وہ دہلی میں مزدوری کرتا تھا۔
14اپریل کو دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں چکن پاکس کی بیماری سے اس کی موت ہوگئی۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سےاس کی لاش دہلی سے گورکھپور نہیں جا سکا تو اس کے اہل خانہ نے پتلا بنا کراس کا آخری رسومات ادا کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ متوفی سنیل کی موت کے اگلے ہی دن گاؤں کے پردھان کو اطلاع کردی تھی۔ لیکن کسی نے بھی اس غریب کی لاش لانے کے لئے کوئی اقدام نہیں کا گیا۔
اسی وجہ سے سنیل کی لاش گزشتہ 1 ہفتہ سے اسپتال کے مورچری میں پڑی تھی۔ جب مقتول کے گاؤں سے کوئی نہیں آیا توآج مکمل قانون کے ساتھ اسک لاش کی آخری رسومات کی گئی۔ اس کے اہل خانہ یہ اطلاع بھیجی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اس پورے معاملے کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک ٹویٹ کیا گیا، جس میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ٹیگ کیا گیا، جس میں اس پورے واقعے کا تذکرہ کیا گیا۔
ٹویٹ دیکھنے کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے گورکھپور کے ڈی ایم کو حکم دیا تھا کہ وہ متوفی کے اہل خانہ کو ہر ممکنہ سرکاری امداد فراہم کریں۔ جس کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی اور اب متوفی کے اہل خانہ کو سرکاری مدد فراہم کی جارہی ہے۔