نئی دہلی: بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے معاملے کی تحقیقات کر رہی دہلی پولیس نے جمعرات کو برج بھوشن کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ اس معاملے کی اگلی سماعت یکم جولائی کو ہوگی۔ واضح رہے کہ پولیس کو بدھ کو ہی چارج شیٹ داخل کرنی تھی، لیکن دستاویزات میں کچھ کمی کی وجہ سے چارج شیٹ داخل نہیں ہو سکی۔ پولیس ایک ہزار صفحات کی چارج شیٹ لے کر راؤس ایونیو کورٹ پہنچی ہے۔ بتادیں کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے پہلوانوں نے حکومت کو 15 جون تک یعنی آج تک کا الٹی میٹم دیا تھا۔ پہلوان ساکشی ملک، ونیش پھوگٹ اور بجرنگ پونیا نے کہا ہے کہ حکومت 15 جون تک برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کرے، ورنہ وہ دوبارہ دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہوں گے۔
پچھلے ہفتے 7 جون کو پہلوانوں نے اس معاملے کو لے کر مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کی۔ انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کے بعد بجرنگ پونیا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 15 جون تک پولیس کی تفتیشی عمل کو مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مرکزی وزیر کھیل کی یقین دہانی پر پہلوانوں نے اتفاق کیا۔ پہلوانوں نے مرکزی وزیر کھیل سے اس معاملے میں 15 جون تک چارج شیٹ داخل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے 3 جون کی رات کو پہلوانوں نے اپنے مطالبات کو لے کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی ملاقات کی تھی۔ ایسے میں اب پہلوانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے اور حکومت کی طرف سے دی گئی یقین دہانی کو پورا نہ کیا گیا تو پہلوان ایک بار پھر ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پہلوانوں کو دی گئی یقین دہانی کب تک پوری ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: Wrestlers Mahapanchayat اگر 15 جون تک برج بھوشن کو گرفتار نہیں کیا گیا تو پھر دھرنا دیا جائے گا
آپ کو بتاتے چلیں کہ پہلوانوں نے 18 جنوری سے دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا شروع کر دیا تھا اور بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ اولمپک میڈلسٹ پہلوانوں کا کہنا تھا کہ جب تک برج بھوشن سنگھ کو سلاخوں کے پیچھے نہیں بھیجا جاتا۔ تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ پہلوانوں کا پہلا مطالبہ یہ ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ کو گرفتار کیا جائے۔ اس کے علاوہ برج بھوشن شرن سنگھ اور ان کے خاندان کے کسی بھی رکن کو انڈین ریسلنگ فیڈریشن میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات منصفانہ طریقے سے کرائے جائیں۔ اس کے ساتھ پہلوانوں کے خلاف درج مقدمات جلد واپس لے کر خاتون کو ریسلنگ فیڈریشن کا صدر بنایا جائے۔