دہلی اقلیتی کمشین کے چیئرمن ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کہا کہ کمیشن شمال مشرقی دہلی میں خواتین کی حالت زار پر ایک مطالعہ کرانے جارہا ہے۔
ملک کے پسماندہ اضلاع میں شامل دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں خواتین کی پسماندگی سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لیے دہلی اقلیتی کمیشن جلد ہی مطالعہ کرائے گا۔
اس مطالعہ کی رپورٹ آنے کے بعد کمیشن شمال مشرقی دہلی میں رہائش پذیر خواتین کی حالت زار کے پیچھے کی وجوہات پر غور وخوض کرے گا۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے چئیرمن ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے بتایا کہ کمیشن شمال مشرقی ضلع کی خواتین کی پسماندگی کو لے کر کافی سنجیدہ ہے اور ان کے حالات سدھارنے کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریسرچ سے تیار ہونے والی رپورٹ کو دہلی حکومت اور مرکزی اقلیتیی کمیشن کو بھی بھیجی جائے گی۔تاکہ شمال مشرقی ضلع کی خواتین کی حالت میں جلد تبدیلی لائی جاسکے۔
واضح رہے کہ لمبے عرصے سے دہلی اقلیتی کمیشن کو اس طرح کی اطلاعات فراہم ہورہی تھیں کہ ضلع میں مسلم خواتین کی معاشی اور تعلیمی حالات اچھی نہیں ہیں۔اتنا ہی نہیں ان خواتین کی حالات کو بہتر کرنے کے لیے ابھی تک کسی نے سنجیدگی نہیں دکھائی ہے۔
ملک کے پسماندہ فہرست میں شمار شمال مشرقی ضلع کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعہ کروڑوں روپے کا فنڈ دیے جانے کا اعلان کیا جاتا ہے،لیکن گزشتہ کئی برسوں سے اس فنڈ کو خرچ نہیں کیا جاتا ہے۔جس کی وجہ سے سرکاری منصوبوں کا فائدہ ان پسماندہ خواتین کو نہیں مل پاتا ہے۔
چئیرمن نے بتایا کہ مسلم خواتین کے حالات پر ہونے والے مطالعہ میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کی موجودہ حالات کیا ہیں، ساتھ میں اس علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم مکمل ہوئے بغیر ہی اسکول سے نکال دیا جاتا ہے۔
اسکول میں ملنے والی سرکاری اسکالرشپ کی موجودہ حالات کیا ہیں۔خواتین و لڑکیوں کے صحت کو بھی مطالعہ میں شامل کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی کمیشن کی مطالعہ میں دیکھا جائے گا کہ مسلم خواتین کی معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے انہیں بینک سے کتنے قرض مہیا کرائے گئے ہیں۔جس سے وہ معاشی طور سے خود کو اہل بناسکے