دہلی اقلیتی کمیشن کی جانب سے شمال مشرقی دہلی کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ جس میں فساد زدگان کے ساتھ ڈی ایم پر بدتمیزی کا الزام ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام اس سے قبل بھی متعدد نوٹس جاری کر چکے ہیں اسی لیے اس بار بھی انہوں نے جانچ کرانے کا آرڈر دیا ہے.
دراصل شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران فساد زدگان کو دہلی حکومت کی جانب سے مالی مدد دینے کا اعلان کیا گیا تھا، اس کے بعد کچھ افراد کو فوری طور پر مالی مدد ملی بھی، تاہم کورونا وائرس کی وبا اور لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے باعث تمام امدادی کارروائیاں روک دی گئی تھی۔
اب عدالت کی جانب سے سے یہ حکم دیا گیا ہے کہ تمام فساد زدگان کو امداد فراہم کی جائے۔ اس کے بعد کچھ فساد زدگان شمال مشرقی دہلی کے کراول نگر علاقے میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے آفس پہنچے تھے، جہاں پر ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور انہیں باہر کا راستہ دکھایا گیا۔
یہ اطلاع اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ سے ملی جس پر انہوں نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے شمال مشرقی دہلی کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو نوٹس جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیے
عراق کی معروف شخصیت ہشام الہاشمی سپرد خاک
اینکر کے خلاف تادیبی کاروائی پر پابندی میں اضافہ
نوٹس میں انہوں نے کہا' اگر آپ کے دفتر میں فساد زدگان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی ہے یا انہیں دفتر سے باہر نکالا گیا ہے تو اس کی جانچ ہونی چاہیے اور اس کا جواب دس جولائی تک ہمیں دیں'۔