پرویش ورما نے دعوی کیا تھا کہ مغربی دہلی میں سرکاری زمینوں پر مساجد بنائی جا رہی ہیں ۔
اس معاملے میں کمیشن نے پانچ رکنی کمیٹی بنائی ہے، جس کے صدر حقوق انسانی کے کارکن اویس سلطان خان اور ممبران میں سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے رکنگورمیندر سنگھ مٹھارو اور سماجی کارکن ڈاکٹر ڈنزیل فرنانڈیز، انکور اوٹو اور صحافی رئیس احمد ہیں۔
کمیٹی کو دس دن میں دہلی کے مختلف علاقوں کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ کمیشن کو دینی ہے۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کہا کہ دہلی کمیشن سرکاری زمینوں پر کسی غیر قانونی قبضے کی تائید نہیں کرتا لیکن مسئلے کو جس طرح سے اٹھایا گیا ہے اس سے ایک خاص طبقے کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
غیرقانونی مساجد سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل
مغربی دہلی کی اقلیتی کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان پرویش ورما کی غیر قانونی مساجد کے دعوے کی جانچ کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل کی ہے۔
پرویش ورما نے دعوی کیا تھا کہ مغربی دہلی میں سرکاری زمینوں پر مساجد بنائی جا رہی ہیں ۔
اس معاملے میں کمیشن نے پانچ رکنی کمیٹی بنائی ہے، جس کے صدر حقوق انسانی کے کارکن اویس سلطان خان اور ممبران میں سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے رکنگورمیندر سنگھ مٹھارو اور سماجی کارکن ڈاکٹر ڈنزیل فرنانڈیز، انکور اوٹو اور صحافی رئیس احمد ہیں۔
کمیٹی کو دس دن میں دہلی کے مختلف علاقوں کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ کمیشن کو دینی ہے۔
ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کہا کہ دہلی کمیشن سرکاری زمینوں پر کسی غیر قانونی قبضے کی تائید نہیں کرتا لیکن مسئلے کو جس طرح سے اٹھایا گیا ہے اس سے ایک خاص طبقے کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
Body:دہلی اقلیتی کمیشن نے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ پرویش ورما کی دعوے کی جانچ کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی مقرر کردی ہے.
پرویش ورما نے دعوی کیا تھا کہ مغربی دہلی میں سرکاری زمینوں پر مساجد بنائی جا رہی ہیں بعد میں بی جے پی کے دوسرے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے اس کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے دوسرے علاقوں میں بھی غیر قانونی مساجد تعمیر کی جا رہی ہیں.
کمیشن نے اس معاملے میں ایک پانچ رکنی کمیٹی بنائی ہے جس کے صدر معروف حقوق انسانی کے ایکٹیوسٹ اویس سلطان خان اور ممبران میں گورمیندر سنگھ مٹھارو( سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے رکن) نے ڈاکٹر ڈنزیل فرنانڈیز (سوشل ایکٹیوسٹ) انکور اوٹو (ایکٹیوسٹ حقوق انسانی) اور صحافی رئیس احمد ہیں جو کمیٹی کو دس دن میں دہلی کے مختلف علاقوں اور بالخصوص مغربی دہلی کے علاقوں کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ کمیشن کو دینی ہے.
ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کہا کہ دہلی میں سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات کا مسئلہ پرانا ہے لیکن اسے کسی مذہب سے جوڑنا بالکل غلط ہے کمیشن سرکاری زمینوں پر کسی غیر قانونی قبضے کی تائید نہیں کرتا لیکن مسئلے کو جس طرح سے اٹھایا گیا ہے اس سے ایک خاص سماج کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ قابل قبول نہیں ہے.
Conclusion: