دراصل دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے بتایا کہ 'چند روز قبل انہیں اس بات کی اطلاع ملی کہ کمیشن کا کچھ سامان فروخت کر دیا گیا ہے اور اس کے پیسوں کا بھی کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔'
کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے بتایا کہ 'کچھ روز قبل ہی دہلی اقلیتی کمیشن کے فنڈ سے تقریباً 7 لاکھ روپے کی اسٹیشنری خریدی گئی تھی جبکہ اس کے استعمال سے متعلق کوئی ثبوت یا ریکارڈ نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں تحقیقات جاری ہے۔'
قابل ذکر ہے کہ دہلی اس سے قبل اقلیتی کمیشن کے سابق سکریٹری شمیم اختر نے مبینہ طور پر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان اور کرتار سنگھ کوچر کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔ ایک اور اطلاع کے مطابق کمیشن کے چیئرمین نے سکریٹری کے خلاف شکایت کی تو ان کا بھی تبادلہ کر دیا گیا تھا۔