سرائے کالے خان کے راستے سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے مزدوروں کو جمنا پل پر روک لیا جاتا ہے۔ مزدور یہاں اس امید سے آتے ہیں کہ انہیں ان کے آ بائی مقام کی جانب گامزن ہونے دیا جائے گا، مگر انہیں پولیس روک دیتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں بھی افسوس ہوتا ہے مگر وہ کچھ کر نے سے قاصر ہیں۔ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور چارہ کار نہیں ہے۔ سوائے اس کے کہ ان مزدوروں کو واپس بھیج دیا جائے۔
کئی دفعہ پولیس اہلکار انہیں سمجھاتے ہیں اور بس آنے کی امید جگاتے ہیں۔ تاہم انہیں پتہ ہوتا ہے کہ بسوں کا آنا اتنا آسان نہیں۔
مزدوروں کی ناراضگی اس بات پر ہے کہ جب ان کے پاس رہنے کی کوئی وجہ نہیں بچی ہے تو انہیں شہر میں کیوں روکا جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر سرکار انہیں کھانے، پینے کی اشیا دیتی اور مکان کا کرایہ ادا کرنے کے لئے پیسہ دیتی ہے تو وہ ہجرت ہی کیوں کیوں کریں گے۔