نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر(پدم شری) نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ہال آف گرلز ریزیڈینس (اولڈ) میں ایک ہربل گارڈن کا افتتاح کیا۔ پروگرام میں ہمالیہ ویلنس کمپنی کے صدر ڈاکٹر سید فاروق بھی موجود تھے، انھو ں نے گارڈ ن کے لیے چند قیمتی پودے بھی نذر کیے۔ ہال آف گرلز ریزیڈینس (اولڈ) کے پرووسٹ پروفیسر رانا نور نے پروگرام میں شریک مندوبین اور مہمانوں کی خیر مقدم کیا۔ انھوں نے زور دیا کہ ہربل گارڈن میں صرف قوت بصریہ اور قوت سامعہ کے لیے سامان نہیں بلکہ یہ ایک تعلیمی مرکز اور معلومات کی مقدس پناہ گاہ ہے جہاں زائرین قدرتی ادویہ اور پائے دار عمل کے وسیع تر ذخیرے سے روشناس ہوں گے۔
شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے ہربل گارڈن کی جڑی بوٹیوں کی ستائش کی جن میں دواؤں، خوردنی اشیاء اور خوشبوؤں کے متنوع عجائب شامل تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہربل باغیچے کا مقصد صرف کیمپس کی خوبصورتی میں اضافہ نہیں بلکہ صحت مند آب وہوا کی بحالی، بایو ڈائیورسٹی کے فروغ اور پائے دار ماحولیات کے لیے جذبہ پیدا کرنے میں اہم رول ادا کرنا ہے۔ افتتاحی پروگرام سے چند دنوں پہلے دار الاقامہ کی طالبات میں تخلیقی اظہار اور تنقیدی غور وفکر کی حوصلہ افزائی کے لیے ’ماحولیاتی نعرہ سازی‘ اور ’لوگو سازی‘ کے مقابلے بھی منعقد کرائے گئے تھے۔ مقابلے میں کامیاب ہونے والوں کو شیخ الجامعہ نے اپنے ہاتھوں سے انعامات تقسیم کیے۔
ہمالیہ ویلنیس کمپنی کے صدر ڈاکٹر سید فاروق نے اس پہل کی ستائش کی اور اس بات کو اجاگر کیا کہ ہربل گارڈن صرف اندمال اور تجدید شباب کے سامان فراہم نہیں کرے گا بلکہ فطرت کے ساتھ زبردست ربط بھی پیدا کرے گا اور زمین کو نرمی سے برتنے کے لیے لوگوں کا تحریک بھی دے گا۔ انھوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آب وہوا کی ہم آہنگی اور آئندہ نسلوں کے لیے اپنے کرۂ ارض کو سنبھال کر رکھنے کے مقصد میں بھی معاونت کرے گا۔ پروگرام کے دوران مندوبین، مہمانان، ہاسٹل اسٹاف، فیکلٹی اراکین اور طلبا نے ماحولیات کو محفوظ رکھنے اور اسے بچانے کے ساتھ اسے پلاسٹک سے آزاد کرانے کا عہد لیا۔
مزید پڑھیں: جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک مرتبہ پھر ملک کی تین سرکردہ یونیورسٹیوں میں شامل
انڈین بینک، شاخ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے چیف مینیجر جاند محمد ظفر اور ڈائریکٹر پرومیننٹ کنٹریکٹرس پرائیوٹ لمٹیڈ جناب کوثر علی نے بھی ہربل گارڈن کے قیام میں تعاون دیا ہے۔ افتتاحی پروگرام کے بعد شجر کاری مہم شروع ہوئی جس کے تحت کیمپس میں مختلف اور رنگ بہ رنگ کے پودے لگائے گئے۔ اس عمل سے صرف کیمپس کے حسن میں اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کیمپس میں پائے دار ماحولیات کی فراہمی بھی اس سے آسان ہوگی۔ فیکلٹی اراکین اور طلبا کے لیے یہ پروگرام ان کی روزمرہ اور پیشہ ورانہ زندگی میں صحت مند آب وہوا کی تشکیل میں معاون اقدامات کرنے کے لیے بطور محرک کام کرے گا۔ ماحولیاتی پائے داری اور قدرت کے تحفظ کے تئیں جامعہ کو یہ مہم مزید پرزور انداز میں پیش کرتی ہے۔