دہلی: دہلی پولیس نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ نظام الدین مرکز کی چابیاں دہلی وقف بورڈ کے بجائے مولانا سعد کو سونپیں گے۔ دہلی پولیس نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ مولانا سعد کو مرکز کی چابیاں واپس دینے میں انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے پولیس سے سوال کیا کہ کیا پینڈیمک ایکٹ 1897 کے تحت کوئی جائیداد ضبط کی جا سکتی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس سے یہ بھی پوچھا کہ آپ نے یہ جائیداد کسی سے لی تھی۔اس کے جواب میں دہلی پولیس نے کہا کہ انہوں نے مولانا سعد سے چابیاں لی ہیں۔ معاوضہ بانڈ جمع کرانے کے بعد اسے واپس کر دیں گے۔ دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس سے پوچھا، کیا آپ اب بھی وہاں قابض ہیں؟ آپ نے کس صلاحیت میں قبضہ کیا ہے؟ وبائی امراض ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ جو اب ختم ہوگئی ہے۔ Delhi high Court On Nizamuddin Markaz
دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں کہا کہ وہ مرکز کی چابیاں مولانا سعد کے حوالے کریں گے۔ اس پورے معاملے میں دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ نے بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار مرکز نظام الدین کی چابیاں واپس دینے کا حکم دیا جا چکا ہے اور یہ ہماری جیت ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال کے شروع میں، دہلی ہائی کورٹ نے رمضان کے دوران نماز پڑھنے کے لیے مسجد کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی۔ دراصل دہلی پولیس نے مارچ 2020 میں نظام الدین مرکز کو سیل کر کے وبائی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ اس معاملے میں دہلی پولیس نے مولانا سعد کو مرکزی ملزم بنایا تھا۔ Delhi Police To Handover Keys Of Markaz Nizamuddin
یہ بھی پڑھیں : مرکز نظام الدین کی چابیاں مولانا سعد کے اہل خانہ کو سوپنے کا حکم