دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ 'ملویندر سنگھ کے خلاف منی لانڈرنگ اور تعزیرات ہند کی دفعہ 409 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں دس سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ 'ملویندر سنگھ کا معاملہ اس زمرے میں نہیں آتا جس کے تحت اعلی اختیاری کمیٹی نے قیدیوں کو رہا کرنے کی سفارش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ 'ملویندر سنگھ کی صحت کی رپورٹ بھی اطمینان بخش ہے لہذا ملزم کو رہا کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
ملویندر سنگھ کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے کہا کہ 'جیل میں موجود قیدیوں کو سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ تہاڑ جیل میں اب تک تین قیدیوں کو قرنطینہ کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک قیدی ملویندر سنگھ کے ساتھ رابطہ میں آیا تھا۔ روہتگی نے ملویندر سنگھ کو کورونا انفیکشن ہونے کا خدشہ ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ملویندر سنگھ کو معدے اور دیگر طرح کی سنگین بیماریاں لاحق ہیں۔
دہلی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ راہل مہرا اور تہاڑ جیل انتظامیہ کی جانب سے چیتنیا گوسائیں نے عدالت کو بتایا کہ 'ملویندر سنگھ کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ ان کا کسی دوسرے قیدی سے رابطہ ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس کے بعد عدالت نے ملویندر سنگھ کی ضمانت کی درخواست خارج کرنے کا حکم دیا۔